نیو یارک میں ہیلی کاپٹر دریائے ہڈسن میں گِر کر تباہ، پائلٹ سمیت 6 افراد ہلاک

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

حکام کا کہنا ہے کہ تین بچوں سمیت پانچ افراد پر مشتمل ایک سیاح خاندان کو لے جانے والا ہیلی کاپٹر نیو یارک کے دریائے ہڈسن میں حادثے کا شکار ہوا ہے۔

نیو یارک کے میئر ایرک ولیمز نے جمعرات کو صحافیوں کو بتایا کہ پانچ افراد کا خاندان سپین سے آیا تھا جبکہ چھٹا فرد پائلٹ تھا۔ یہ تمام افراد حادثے کے وقت ہیلی کاپٹر میں سوار تھے۔

نیو یارک پولیس کمشنر جسیکا ٹِش نے کہا کہ خاندان کو مطلع کیے جانے کے بعد ہی حادثے میں شکار افراد کی شناخت ظاہر کی جائے گی۔ اس حادثے کی وجہ پر تحقیقات جاری ہیں۔

حادثے کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہیلی کاپٹر ہوا میں الٹ کر دریائے ہڈسن میں گِرتا ہے۔

حکام نے کہا کہ ہیلی کاپٹر جارج واشنگٹن بریج پر مڑنے اور نیو جرسی کے ساحل کی طرف جاتے ہوئے بے قابو ہو گیا تھا۔

اسے نیو یارک ہیلی کاپٹرز نامی کمپنی آپریٹ کرتی تھی اور اس نے ڈاؤن ٹاؤن سکائی پورٹ سے اڑان بھری تھی۔

حادثے کے فوراً بعد غوطہ خوروں کو پانی میں بھیجا گیا تھا۔ ریسکیو حکام نے اس خاندان کی زندگی بچانے کی کوشش کی مگر ان کی کوششیں ناکام رہیں۔

چار افراد نے موقع پر دم توڑ دیا تھا جبکہ دو افراد کو قریبی ہسپتال میں مردہ قرار دیا گیا۔

یہ ہیلی کاپٹر مین ہیٹن کے مغربی علاقے میں حادثے کا شکار ہوا جہاں سیاحتی مقامات کے ساتھ ساتھ نیو یارک یونیورسٹی کا کیمپس بھی ہے۔

فیڈرل ایوی انتظامیہ نے کہا ہے کہ نیشنل ٹرانسپورٹ سیفٹی بورڈ کی سربراہی میں اس حادثے کی تحقیقات کی جائے گی۔

بیل 206 نامی ہیلی کاپٹر اکثر سیاحتی مقاصد، ٹیلی ویژن نشریات یا پولیس حکام کی جانب سے استعمال کیا جاتا ہے۔

واقعے کے عینی شاہدین میں سے ایک جین لینک نے بتایا کہ ’میں نے کھڑکی سے باہر دیکھا۔ کچھ لوگ پانی کی طرف بھاگ رہے تھے۔۔۔ پھر مجھے سائرن کی آواز آئی۔‘

نیو جرسی کی رہائشی اپسیتا نے سی بی ایس کو بتایا کہ ’مجھے لگا یہ دھول مٹی یا پرندوں کی آواز ہے مگر پھر ایمرجنسی گاڑیوں کے سائرن سنائے دیے۔‘

یہ پہلی بار نہیں جب نیو یارک میں سیاحتی ہیلی کاپٹر گِر کر تباہ ہوا ہو۔ 2018 میں اسی طرح کے ایک واقعے میں پانچ افراد ہلاک ہوئے تھے مگر پائلٹ بچ گیا تھا۔

2009 میں اٹلی سے آئے سیاحوں کے ہیلی کاپٹر حادثے میں نو افراد کی ہلاکت ہوئی تھی۔

Share This Article