بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ سے رات گئے پاکستانی فورسز نے ایک گھر پر چھاپہ مارکر ظہیر بلوچ نامی ایک ضعیف وبزرگ شخص کو گرفتار کرکے جیل منتقل کردیا ہے۔
ظہیر بلوچ کو ریاست کی جانب سے انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا گیا ہے ۔
مذکورہ شخص نے گذشتہ روزعید کے پہلے دن کوئٹہ میں بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے وائس بلوچ مسنگ پرسنز کے زیر اہتمام منعقدہ احتجاجی مظاہرے میں خطاب کیا تھا اور ریاستی فورسز کے ہاتھوں بلوچوں کی جبری گمشدگی پر انہیں لعن طعن کیا تھا۔
ظہیر بلوچ کی فیملی نے اس کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ شب رات 11بجے فورسز نے گھر پر چھاپہ مارظہیر بلوچ کو گرفتار کر کے تھری ایم پی او کیس کے تحت ہدہ جیل میں منتقل کیا ہے۔
فیملی کا کہنا ہے کہ ظہیر بلوچ کی صحت بہت خراب ہے اور ہم مطالبہ کرتے ہیں انہیں رہا کیا جائے۔
واضع رہے کہ فوج کی سیاست میں ملوث کردار اور اختیارات کے غلط استعمال پر اٹھنے والی اختلافی آوازوں کو ریاست کی سلامتی کے خلاف ایک چیلنج قرار دیکر انہیں پس زندن اور جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔