بلوچستان کے علاقے مستونگ میں لکپاس کے مقام پر بلوچستان نیشنل پارٹی کے لانگ مارچ دھرنا کے نزدیک آج ہونے والے خودکش دھماکے کے مقام سے پنجاب کے رہائشی کا شناختی کارڈ ملا ہے۔
مذکورہ کارڈ بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے میڈیا کے سامنے پیش کیا۔
ایک خودکش حملہ آور نے دھرنے میں داخل ہونے کی کوشش کی، تاہم سخت سیکیورٹی اور کارکنوں کی مستعدی کے باعث وہ اپنے ہدف تک نہ پہنچ سکا اور موقع نہ ملنے پر خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔
دھماکے میں دو افراد معمولی زخمی ہوئے جبکہ حملہ آور کے جسمانی اعضاء دور دور تک بکھر گئے۔
دھماکے کے بعد جائے وقوعہ سے ایک کارڈ برآمد ہوا، جو خودکش حملہ آور کے کپڑوں سے ملا۔
مذکورہ شناختی کارڈ بلوچستان پولیس کے کانسٹیبل اطہر فیاض کا ہے، جن کا مبینہ تعلق سی ٹی ڈی بلوچستان سے بتایا جا رہا ہے۔
شناختی کارڈ کوڈ 32103 ، بلوچستان کے سابقہ ضلع اور موجود پنجاب کے ڈیرہ غازی خان کے شہر تونسہ کے نواحی علاقے بستی بزدار کا ہے۔
دستیاب معلومات کے مطابق، اطہر فیاض بلوچستان پولیس کے ہمراہ سی ٹی ڈی میں بھی خدمات انجام دے رہے تھے اور بلوچستان کانسٹبلری ہوسٹل میں رہائش پذیر تھے۔ تاہم، یہ واضح نہیں کہ برآمد شدہ شناختی کارڈ کا مالک اور خودکش حملہ آور کے درمیان کیا تعلق ہے یا حملہ آور کی اصل شناخت کیا ہے؟
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملہ آور کے پاس ایک پسٹل بھی موجود تھا، تاہم وہ اسے استعمال نہ کرسکا۔
سردار اختر مینگل کا کہنا ہے کہ اب تک کسی سرکاری ذمہ دارنے نہ فون کرکے خیریت اور صورتحال جاننے کی کوشش کی اور نہ ہی تحقیقات کےلئے کسی نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور حملہ آور کی باقیات کو سمیٹنے اور اس کی شناخت جاننے کی کوشش کی۔