بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ کے سول ہسپتال میں پاکستان کے سیکیورٹی فورسز نے 23 نعشیں منتقل کی ہیں جن کے حوالے سے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے شدید خدشات کا اظہار کیا ہے۔
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے جاری کردہ بیان میں شدید خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے 23 افراد کی نعشیں سول ہسپتال منتقل کردی ہیں جنہیں مبینہ طور پر دہشتگرد قرار دیا جا سکتا ہے، جس پر لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے سرگرم تنظیم نے لاپتہ افراد کی ماورائے عدالت قتل کے خدشے کا اظہار کیا ہے۔
ہسپتال منتقل شدہ لاشوں کی تاحال شناخت یا تصدیق نہیں کی گئی ہے تاہم بلوچ لاپتہ افراد لواحقین میں شدیدخوف و تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
واضع رہے کہ 11 مارچ کو بولان مشکاف میں جعفر ایکسپریس ٹرین پر بی ایل اے کے حملے کے بعد فورسز نے 33 حملہ آوروں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا جبکہ بی ایل اے نے اپنے 12 سرمچاورں کی شہادت کی تصدیق کی تھی۔
23لاشوں کے حوالے سے خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ وہ سرمچار نہیں بلکہ لاپتہ افراد ہوسکتے ہیں ۔ بلوچ حقلوں کو معلوم ہے کہ جب جب فورسز پر بلوچ عسکریت پسندوں کے حملے ہوئے ہیں اس کے ردعمل میں پہلے سے جبری گمشدگی کے شکار افراد کو جعلی مقابلوں میں ماورائے عدالت قتل کرکے ان کی لاشیں بطور حملہ پیش کی جاچکی ہیں۔