عسکریت پسندی و بلوچ خواتین کو خود کش بمبار بنانے کیخلاف بلوچستان اسمبلی میں قرارداد پیش

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچستان کی کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ کی مشیر برائے کھیل مینا مجید نے بلوچستان اسمبلی میں عسکریت پسندی کے واقعات اور بلوچ خواتین کو خود کش بمبار بنانے کے خلاف قرارداد پیش کی۔

اجلاس میں جعفرایکسپریس عسکریت پسندی میں ہلاک افراد کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔

اسپیکرعبدالخالق اچکزئی کی زیر صدارت بلوچستان اسمبلی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں کٹھ پتلی وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی سمیت حکومتی اراکین اسمبلی نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعلیٰ کی مشیربرائے کھیل مینا مجید نے بلوچ خواتین کو خودکش بمبار بنانے، عسکریت پسندی واقعات کے خلاف قرارداد ایوان میں پیش کردی۔

مینا مجید نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں خواتین خود کش بمبار کا بڑھنا انسانیت کیلئے خطرہ ہے، عسکریت پسند تنظیمیں بلوچ خواتین کو مذموم مقاصد کیلئے استعمال کر رہی ہیں۔

مشیر وزیراعلیٰ برائے کھیل نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ عسکریت پسند تنظیمیں دشمن کے ایجنڈے کی تکمیل کیلئے کار فرما ہیں، یہ تنظیمیں بلوچ خواتین کی نسل کشی کررہی ہیں۔ حکومت عسکریت پسند گروہوں کے خلاف فوری کارروائی یقینی بنائے۔

اجلاس کے دوران نومنتخب رکن اسمبلی علی مدد جتک نے اسمبلی کی رکنیت کا حلف لے اٹھا لیا۔

اجلاس میں شہداء کیلئے فاتحہ خوانی اور دعائے مغفرت کی گئی۔

اسمبلی سیشن میں وزیر سردار عبد الرحمان کھیتران نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ اجلاس میں عسکریت پسندوں کے حوالے سے اظہارکیا تھا، گزشتہ روزجان سے مارنے کی دھمکیاں اورگالم گلوچ دی گئیں، جومعصوم شہریوں کو مارتے ہیں وہ دہشت گرد ہیں۔

Share This Article