امریکہ نے یوکرین کی فوجی امداد روک دی

ایڈمن
ایڈمن
4 Min Read

وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ یوکرین کو دی جانے والی عسکری امداد روک رہا ہے۔

سوموار کے روز وائٹ ہاؤس کے ایک نمائندے نے امریکہ میں سی بی ایس نیوز کو بتایا، ’صدر اس بارے میں واضح ہیں کہ ان کی توجہ امن پر مرکوز ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے تمام پارٹنرز بھی ہمارے مقصد میں ہمارا ساتھ دیں۔ ہم اپنی امداد کو روک کر اس کا جائزہ لے رہے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ امداد مسئلے کے حل میں کردار ادا کر رہی ہے۔‘

اس بارے میں سب سے پہلے خبر نشریاتی بلوم برگ نے دی تھی۔

بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق امریکہ اس وقت تک کے لیے یوکرین کی امداد روک رہا ہے جب تک صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس بات کا تعین نہیں کر لیتے کہ یوکرین کے رہنما امن کے لیے سنجیدہ ہیں۔

بلوم برگ کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کا اطلاق ایسے تمام فوجی ساز و سامان پر ہوگا جو ابھی راستے میں ہے یا پولینڈ میں مختلف ڈپو میں موجود ہے اور یوکرین نہیں پہنچا ہے۔

اس سے قبل امریکی صدر نے کہا تھا کہ انھوں نے یوکرین کو دی جانے والی فوجی امداد روکنے کی بات نہیں کی ہے۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ ہم دیکھیں گے کیا ہوتا ہے۔

امریکہ کی جانب سے یہ فیصلہ گذشتہ ہفتے ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے درمیان واشنگٹن میں ہونے والی ایک ناخوشگوار ملاقات کے بعد سامنے آیا ہے۔

میڈیا نمائندوں کے سامنے ہونے والی بات چیت میں اس وقت ماحول گرم ہوا جب امریکی صدر ٹرمپ نے یوکرینی صدر سے کہا کہ ’روس کے ساتھ معاہدہ کریں ورنہ ہم پیچھے ہٹ جائیں گے۔‘

جس کے جواب میں یوکرین کے صدر نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ ’کوئی سمجھوتہ‘ نہیں ہونا چاہیے – لیکن ٹرمپ کا کہنا ہے کہ کئیو کو روس کے ساتھ امن معاہدے تک پہنچنے کے لیے رعایتیں دینا ہوں گی۔

ملاقات کے دوران صدر ٹرمپ نے صدر زیلنسکی سے کہا کہ آپ کا ملک جنگ نہیں جیت رہا، آپ ہماری وجہ سے اس جنگ سے نکل سکتے ہیں۔ اگر آپ کی فوج کے پاس ہمارا دیا ہوا اسلحہ اور عسکری سازوسامان نہیں ہوتا تو یہ جنگ دو ہفتوں میں ہی ختم ہو جاتی۔

اس ملاقات کے دوران ٹرمپ نے زیلنسکی سے سوال کیا کہ ’کیا آپ نے ایک بار بھی امریکہ کا شکریہ ادا کیا؟ آپ کو امریکہ کا شکر گزار ہونا چاہیے، آپ کے پاس آپشز نہیں ہیں، آپ کے لوگ مر رہے ہیں، آپ کو فوجیوں کی کمی کا سامنا ہے۔‘

ٹرمپ نے زیلنسکی سے کہا کہ ’آپ تیسری عالمی جنگ کا خطرہ مول لے رہے ہیں، آپ امریکہ کی توہین کر رہے ہیں۔‘

ملاقات کے دوران ایک موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرینی صدر پر الزام لگایا تھا کہ وہ ’تیسری عالمی جنگ کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔‘

امریکہ کے وزیرِ خارجہ مارک روبیو نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ پوری دنیا میں واحد لیڈر ہیں جو یوکرین جنگ ختم کر سکتے ہیں۔

’ہم روسیوں کو مذاکرات کی میز پر لانا چاہتے ہیں۔ ہم یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ کیا امن قائم کرنا ممکن ہے۔‘

امریکی جانب سے یوکرین کی فوجی امداد روکے جانے کے بعد ٹرمپ انتظامیہ کے کسی اہلکار کا یہ پہلا عوامی تبصرہ ہے۔

Share This Article