کوئٹہ : فورسز ہاتھوں دو بھائیوں کی جبری گمشدگی کیخلاف مغربی بائی پاس احتجاجاً بند

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ میں پاکستانی فورسز نے گذشتہ شب دو بھائیوں کو حراست میں لیکر جبری طور کردیا۔

واقعہ کے ردعمل میں لواحقین نے کوئٹہ کے مغربی بائی پاس کواحتجاجاً بند کردیا۔

فیملی ذرائع کا کہنا ہے کہ کوئٹہ کے علاقے مغربی بائی پاس سے گذشتہ شب رات گئے تقریباً 3 بجے خفیہ اداروں نے ٹکری بہادر کھیازئی اور اس کے بھائی علی رضا کھیازئی کو جبری لاپتہ کردیا ہے۔

دونوں بھائیوں کی جبری گمشدگی کے خلاف ویسٹرن بائی پاس کوئٹہ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

ٹکری بہادر علی کھیازئی اور علی رضا کھیازئی کی بازیابی کے لئے مغربی بائی پاس کوئٹہ پر احتجاجاً روڈ بند ہے اور خواتین اور بچے روڈ پر بیٹھے دونوں بھائیوں کی بازیابی کا مطالبہ کررہے ہیں ۔

یاد رہے کہ ٹکری بہادر کھیازئی کو یکم جون 2021 کو جبری لاپتہ کرکے کئی مہینوں تک ٹارچر سیل و زندانوں میں رکھا گیا، بالآخر عوامی جہدوجہد کے باعث مارچ 2022 میں بازیاب ہوئے۔

اب ایک دفعہ پھر سی ٹی ڈی اور ایف سی نے 28 فروری 2025 کو بروری میں واقع انکے گھر پہ چھاپہ مارا، اور رات 3 بج کر 20 منٹ پر ٹکری بہادر علی کھیازئی اور اسکے بھائی علی رضاء کھیازئی کو ان کے گھر شہید قربان علی اسڑیٹ بروری آخری بس اسٹاپ ویسٹرن بائی پاس کوئٹہ سے گرفتار کر کے جبری لاپتہ کردیا گیا۔

ان کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ تین گاڑیوں پر مشتمل سی ٹی ڈی اور ایف سی کی وردی میں ملبوس اور کچھ سادہ لباس میں خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے انھیں اٹھایا۔

Share This Article