بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں کولواہ میں پاکستانی فورسز پر حملے میں 2اہلکار وں کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرلی ۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ سرمچاروں نے کولواہ میں پاکستانی فورسز کے قافلے کو حملے میں نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں دشمن کے دو اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوا۔
انہوں نے کہا کہ 28 جنوری دن کے تین بجے سرمچاروں نے کولواہ رودکان کے مقام پر گھات لگا کر قابض پاکستان فورسز کے دو گاڑیوں پر مشتمل قافلے کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں قابض فورسز کے دو اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ قابض فوج کا یہ قافلہ ڈاکٹرز کی ایک ٹیم کے ساتھ آئی تھی جو علاقے کے عوام کو اپنے طے شدہ استعماری پالیسی (Heart and Mind Operation) کے تحت سہولیات کے نام پر لوگوں کے دل و دماغ کو جیتنے کی ناکام پالیسیوں پر کار بند ہونے کی کوشش میں تھی کہ واپسی پر سرمچاروں نے گھات لگا کر انہیں نشانہ بنایا، حملے میں فورسز کی گاڑیوں کو بھی جزوی نقصان پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ریاستی دل و دماغ جیتنے کی پالیسیاں ناکام ہوچکی ہے جس کا اندازه ریاست کے کرتا دھرتا آرمی افسران کو ہوچکا ہے اس لئے وه ایک بار پھر اس ناکام پالیسیوں پر کاربند ره کر انسداد انسرجنسی پالیسیوں کو تقویت فراہم کرنا چاہتے ہیں لیکن بلوچ وطن کے محافظ ان کے ہر سازش کو ناکام بنانے کے لئے تیار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور بلوچستان کی آزادی تک قابض فورسز پر ہمارے حملے جاری رہیں گے۔