بلوچ نیشنل موومنٹ کے اسیر رہنما ڈاکٹر دین محمد کی بیٹی سمی بلوچ نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ میرے والد ڈاکٹر دین محمد بلوچ کے اغواء کو گیارہ سال مکمل ہونے پر ہم 28 جون 2020 کو شام 4 بجے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاج کریں گے۔
انہوں نے کہا میں تمام ہیومن رائٹس آرکنائزیشنوں، سیاسی جماعتوں، طلباء ،میڈیا اور سول سوسائٹی سے آنے کی درخواست کرتا ہوں کہ وہ میرے والد کی بحفاظت رہائی کے لئے ہمارے احتجاج میں شامل ہوجائیں
واضح ڈاکٹر دین محمد بلوچ کو 28جون 2009 کو خضدار کے علاقے اورناچ سے دوران ڈیوٹی پاکستانی فوج نے حراست میں لے کر لاپتہ کردیا تھا جو تاحال لاپتہ ہیں
ڈاکٹر دین محمد کی بازیابی کے لئے اسکی بیٹی مھلب اور سمی پچھلے گیارہ سالوں سے سراپااحتجاج ہیں
سمی کے مطابق انہیں جہاں تھوڑی بھی انصاف کی امید نظر آئی انہوں نے تمام راستے اپنائی ہے مگر تاحال کچھ بھی نہیں ہوا ہے
یاد رہے سمی نے ایک بار اقوام متحدہ کو خط بھی لکھا ہے اور درخواست کی تھی کہ اس کے والد کی بازیابی کے لئے اپنا کردار ادا کریں اس کے علاوہ سمی کوئٹہ سےاسلام آباد تک وی بی ایم پی کی تاریخی لانگ مارچ کا بھی حصہ رہی ہیں