والد کی جبری گمشدگی کے گیارہ سال : کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاج کرینگے۔سمی بلوچ

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچ نیشنل موومنٹ کے اسیر رہنما ڈاکٹر دین محمد کی بیٹی سمی بلوچ نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ میرے والد ڈاکٹر دین محمد بلوچ کے اغواء کو گیارہ سال مکمل ہونے پر ہم 28 جون 2020 کو شام 4 بجے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاج کریں گے۔

انہوں نے کہا میں تمام ہیومن رائٹس آرکنائزیشنوں، سیاسی جماعتوں، طلباء ،میڈیا اور سول سوسائٹی سے آنے کی درخواست کرتا ہوں کہ وہ میرے والد کی بحفاظت رہائی کے لئے ہمارے احتجاج میں شامل ہوجائیں

https://twitter.com/i/status/1276137241207865344

واضح ڈاکٹر دین محمد بلوچ کو 28جون 2009 کو خضدار کے علاقے اورناچ سے دوران ڈیوٹی پاکستانی فوج نے حراست میں لے کر لاپتہ کردیا تھا جو تاحال لاپتہ ہیں

ڈاکٹر دین محمد کی بازیابی کے لئے اسکی بیٹی مھلب اور سمی پچھلے گیارہ سالوں سے سراپااحتجاج ہیں

سمی کے مطابق انہیں جہاں تھوڑی بھی انصاف کی امید نظر آئی انہوں نے تمام راستے اپنائی ہے مگر تاحال کچھ بھی نہیں ہوا ہے

یاد رہے سمی نے ایک بار اقوام متحدہ کو خط بھی لکھا ہے اور درخواست کی تھی کہ اس کے والد کی بازیابی کے لئے اپنا کردار ادا کریں اس کے علاوہ سمی کوئٹہ سےاسلام آباد تک وی بی ایم پی کی تاریخی لانگ مارچ کا بھی حصہ رہی ہیں

Share This Article
Leave a Comment