بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ پاکستانی فورسز نے ایک نوجوان کو جبری طور پر لاپتہ کردیا جبکہ ضلع کیچ کے علاقے تمپ میں ایک شخص کو قتل کردیا گیا۔
کوئٹہ کے علاقے کلی کمبرانی میں فورسز نے رات بارہ بجے چھاپہ مارکر ایک نوجوان کو حراست میں لیکر جبری طور پر لاپتہ کردیا۔
بی وائی سی کے سربراہ داکٹر ماہ رنگ بلوچ نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حاجی خورشید قمبرانی کے بیٹے ابرار قمبرانی کو گزشتہ رات بلوچستان کے علاقے کلی قمبرانی میں پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے ان کے گھر سے جبری طور پر لاپتہ کردیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ جبری گمشدگی کا شکار بنایاگیا نوجوان بلوچستان یونیورسٹی سے اکنامکس سے فارغ التحصیل ہیں، ان کا لاپتہ ہونا انتہائی تشویشناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں انسانی حقوق کی تمام تنظیموں پر زور دیتا ہوں کہ وہ اس جبری گمشدگی کے خلاف فوری کارروائی کریں اور اس کی محفوظ رہائی کو یقینی بنانے کے لیے کام کریں۔
دوسری جانب ضلع کیچ کے علاقے تمپ گومازی میں جمعرات کی رات نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کر کے ایک نوجوان کوقتل کردیا۔
مقتول کی شناخت بیگ محمد عرف بیگل ولد حسن سکنہ گومازی کے سے ہوگئی ہے۔
علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ نوجوان کو جمعرات کی شام گئے گومازی میں نامعلوم مسلح افرادوں نے اغوا کیا تھا اور بعدازاں انہیں نہنگ ندی کے مقام پر فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔