بھارت کی جنوبی ریاست آندھرا پردیش میں تروپتی وینکٹیشور سوامی مندر میں ہندوؤں کے ایک 10 روزہ تہوار کے دوران بدھ کی شام عقیدت مندوں کے مندر میں داخل ہونے پر بھگدڑ مچنے سے کم از کم چھ افراد ہلاک اور چالیس کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب بھارت میں مندروں اور دیگر مذہبی اجتماعات میں بھگدڑ مچنے سے بڑی تعداد میں لوگ ہلاک ہوئے۔
بھگدڑ ریاست آندھرا پردیش کے شہر تروپتی میں وینکٹیشور سوامی مندر میں 10 روزہ سالانہ تہوار کے دوران پیش آئی۔
مندر کا انتظام و انصرام کرنے والے ادارے ترومالا تروپتی دیواستھانم (ٹی ٹی ڈی) نے ویکنٹا اکادسی تہوار کے موقع پر عقیدت مندوں کو ٹوکن جاری کرنے کے لیے ٹکٹ کاؤنٹرز کا انتظام کیا تھا۔
ملک بھر سے ہزاروں عقیدت مند مندر کا درشن کرنے کے لیے جمع ہوئے تھے۔ مندر کے چیئرمین کے مطابق بھگدڑ اس وقت شروع ہوئی جب ایک خاتون جو، گھبراہٹ میں مبتلا اور بے چین تھی، کو باہر جانے کے لیے گیٹ کھولا گیا۔
عینی شاہدین اور میڈیا رپورٹوں کے مطابق مرنے والوں میں کم از کم تین خواتین بھی شامل ہیں۔ جب کہ کم از کم 40 افراد شدید زخمی ہوئے ہیں اور انہیں ہسپتال میں دخل کرایا گیا ہے۔
ریاستی حکومت نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ ریاست کے وزیر اعلیٰ این چندرابابو نائیڈو نے مرنے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ عقیدت مندوں کی ہلاکت سے مجھے شدید دکھ پہنچا ہے۔