کوئٹہ: خالق ہزارہ قاتلانہ حملے میں زخمی ، حملہ آور گرفتار

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

بلوچستان میں دارلحکومت کوئٹہ میں ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین و سابق بلوچستان کے وزیر عبدالخالق ہزارہ قاتلانہ حملے میں زخمی ہوگئے،جبکہ حملہ آور کو گرفتار کرلیا گیاہے۔

گذشتہ شب چار بجے کے قریب ایک شخص عبدالخالق ہزارہ کے گھر میں مبینہ طور پر ڈکیتی کی نیت سے داخل ہوا تاہم اہل خانہ کے جاگنے اور عبدالخالق ہزارہ کی مزاحمت کرنے سے چیزوں کو لوٹنے میں ناکام رہا تاہم ہاتھا پائی کے دوران عبدالخالق ہزارہ کے سر پر چوٹ لگی اور ہاتھ میں فریکچر ہوا ہے۔

پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کر لیا ہے جس سے تفتیش کی جارہی ہے۔

دوسری جانب ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ رات پارٹی چیئرمین و سابق بلوچستان وزیرعبدالخالق ہزارہ کے گھر میں ان پر اور انکے اہل خانہ پر قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔

بیان میں ہمت، جرات و بہادری کے ساتھ مجرم کے عزائم کو بروقت ناکام بنانے پر چیئرمین عندالخالق ہزارہ کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ ایچ ڈی پی کے چیئرمین پر حملہ اتنا سیدھا اور سادہ نہیں بلکہ اسکے پیچھے ہزارہ قوم کے خلاف سازش کرنے والی قوتوں کا ہاتھ ہوسکتا ہے جو پارٹی کی قوم دوستانہ عوامی جمہوری جدوجہد سے خائف اور اپنی سازشوں میں مسلسل ناکامی کے بعد سخت سیخ پا ہوکر اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے۔ اس حملے کی مکمل اور جامع تحقیقات کرنا انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی اولین ذمہ داریوں میں شامل ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ایچ ڈی پی جمہوریت کے استحکام، عوام کے حق حاکمیت، حقیقی عوامی نمائندوں کو اقتدار تک رسائی دینے و عوام کی رائے کا مکمل احترام کرکے انکی رائے کی توہین کے خلاف بھرپور آواز بلند کرتی رہی ہے۔ اسی طرح پارٹی نے مذہبی، لسانی و قومی انتہاپسندی کی ہمیشہ مذمت و مخالفت کرتے ہوئے ہر طرح کی انتہا پسندی کوبلوچستان و کوئٹہ شہر کی ترقی و خوشحالی کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ سمجھتی ہے۔ پارٹی کے ان حقیقی بیانیے کو کچھ قوتیں اپنے سازشوں میں رکاوٹ سمجھتے ہوئے شاید ایک سازش کے ذریعے چئیرمین و دیگر قیادت کے خلاف خطرناک سازشوں کا سلسلہ شروع کررکھا ہے۔

بیان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں سے جامع تحقیقات کرکے اصل عوامل و محرکات عوام کے سامنے لانے اور حملے میں ملوث شخص کو قرار واقعی سزا دلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آور مجرم کی بروقت گرفتاری کے بعد پارٹی نے اپنا مجوزہ احتجاج موخر کردیا ہے پارٹی کو امید ہے کہ تفتیش میں تمام محرکات کو مدنظر رکھ کر شفاف تحقیقات کے ذریعے عوام کو آگاہ اور پارٹی کو مطمئن کیا جائے گا۔

Share This Article