شامی اپوزیشن فورسز نے دارالحکومت دمشق میں شام 4 بجے (13:00 GMT) سے صبح 5 بجے (02:00 GMT) تک کرفیو نافذ کر دیا ہے۔
یہ فیصلہ اپوزیشن جنگجوؤں کے دارالحکومت پر قبضے کے بعد کیا گیا ہے۔
روسی حکام کے مطابق، صدر بشار الاسد نے اقتدار سے دستبردار ہو کر ملک چھوڑ دیا ہے۔
روسی وزارت خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ بشار الاسد نے اقتدار کی پرامن منتقلی کا حکم دیا ہے۔
ماسکو نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ شامی اپوزیشن کے مختلف دھڑوں کے ساتھ رابطے میں ہے اور شام میں شہریوں کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔ اس دوران، روسی فوجی اڈے ہائی الرٹ پر رکھے گئے ہیں۔
روسی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا: ’’ ہم تمام فریقین سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ تشدد ترک کریں اور شام میں حکمرانی کے مسائل کو سیاسی طریقے سے حل کریں۔‘‘
روس کا کہنا ہے کہ بشارالاسد نے فریقین سے بات چیت کے بعد اقتدار سے علیحدگی اختیار کی۔
واضح رہے کہ روس بشارالاسد کا اہم اتحادی رہا ہے۔ اس سے قبل انھیں اقتدار میں رکھنے کے لیے ماسکو نے انھیں فوجی امداد کی بھی پیشکش کی تھی۔