بلوچستان کے علاقے جیونی،دکی اور کوئٹہ میں پاکستانی فورسز پر تین مختلف بم حملوں میں 2 اہلکار ہلاک ہوگئے۔
ضلع گوادر کے تحصیل جیونی کے علاقے دران میں لائٹ ہاؤس کے قریب پاکستان کوسٹ گارڈ (پی سی جی) کی گشت کرنے والی پارٹی پر گذشتہ شام تقریباً 7 بج کر 20 منٹ پر دیسی ساختہ بم (آئی ای ڈی) سے حملہ کیا گیا۔
دھماکے کے نتیجے میں ایک اہلکار ہلاک ہوگیا۔
علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ گشت پر مامور پی سی جی اہلکار معمول کے مطابق اپنی ڈیوٹی انجام دے رہے تھے کہ اچانک ایک زور دار دھماکہ ہوا۔
دھماکے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔
ہلاک اہلکار کی لاش کو قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب دکی میں ایف سی چیک پوسٹ پر مسلح افراد نے حملہ کیاجس سے ایک اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔
~
علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ دکی شہر سے تقریبا 10 کلومیڑ کے فاصلے پر غربی جانب واقع سردار میر عثمان ترین کول مائنز کے قریب ایف سی چیک پوسٹ پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کیا۔
حملے کے نتیجے میں ایک اہلکار ہلاک جبکہ ایک زخمی ہوگیا ۔
لیویز ذرائع کے مطابق حملے کے وقت بھاری ہتھیاروں سے چوکی پر حملہ کیا گیا جسکے نتیجے میں سپاہی ابوسفیان موقع پر ہلاک جبکہ لاس نائیک احسان اللہ زخمی ہوگیا ۔
حملے کے بعد کافی دیر تک فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا۔
متاثرہ ایف سی چوکی دکی کول مائنز کی حفاظت کے لئے قائم ہے جس پر ایف سی کے ساتھ لیویز کے اہلکار بھی تعینات ہیں ۔
اسی طرح دارالحکومت کوئٹہ میں سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر دستی بم سے حملہ کیا گیا۔
کوئٹہ کے علاقے بروری بائی پاس پر نامعلوم افراد نے سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹ کو دستی بم سے نشانہ بنایا۔
حملے میں کوئی نقصان نہیں ہوا۔
سیکورٹی فورسز نے بعدازاں علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
تینوں حملوں کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے ۔
بلوچستان بھر میں جاری پاکستانی فورسز کی فوجی آپریشن و بربریت سے جس تیزی سے سینکڑوں کی تعداد میں نوجوان و طلبا کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا جارہا ہے اسی تیزی کے ساتھ ریاستی فورسز پر عسکریت پسندوں کے حملوں میں تیزی آئی ہے ۔