بلوچستان میں ریاستی مظالم کو صرف جنگ کے ذریعے ختم کیا جاسکتاہے، ماما قدیر

0
30

بلوچستان کے دارلحکومت کوئتہ میں بلوچ جبری گمشدگیوں کے خلاف جاری احتجاجی کیمپ کو 5638 دن ہو گئے ہیں۔

بی ایس او پجار کے شے مرید شمبے زئی، ڈاکٹر طارق بلوچ اور دیگر نے کیمپ آکر لواحقین سے اظہار یکجہتی کی ۔

وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ لاپتہ بلوچ طلبا سیاسی کارکنوں کو جبری لاپتہ کرکے تشدد سے شہید کرکے مسخ شدہ لاشیں پھینکنے اور اس مکروہ عمل میں پاکستانی عسکری قوت خفیہ ادارے ایف سی سی ٹی ڈی وغیرہ کی معاونت کےلیے قومی غداروں چور ڈاکوقاتلوںڈرک مافیہ کےمختلف گروہوں کو مسلح و منظم کرنے اور اقتدار ودولت کے لالچی پارلیمانی جماعتوں کے مدد سے کٹ پتلی اسمبلی حکومت تشکیل دیکر انھیں بلوچ قومی تحریک کی قیادت کے آگے کھڑا کرنے کی تمام پاکستانی حربے بلوچ قومی تحریک کو کچلنے میں ناکامی سے دو چار ہیں۔

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچ سیاسی رہنمائوں کارکنوں اور معصوم طلبا، عزت مآب خواتین کوجبری اغوا لاپتہ اور شھید کرنے والے پاکستانی فوج وخفيہ ادارے ایف سی شامل ہیں۔ بلوچ قوم کو زیر حراست اور غلام رکھ کر بندوق کے سہارےاس کےاِس قیمتی وسائل اور خزانوں کو لوٹاجارہا ہے۔ اب جب بلوچ قوم کے لائق اور بہادر فرزندوں نے ایک شعوری جنگ کا آغاز کیاہے توقابضین اپنی گولیوں سے بلوچ قوم کے فرزندوں کو شھید کر رہے ہیں ۔ان کےمیتوں کو بےگور وکفن میدانوں اور بازاروں میں توہین آمیز انداز میں پھینکا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یقیناً بلوچ قوم نے کسی اور قوم پر جارحیت کرکے اس پر قبضہ نہیں کیاہے وہ اپنے ہمسایوں کے ساتھ پرامن انداز میں رہنما چاہتی ہے لیکن کیاکیاجائے کہ قابضین کی ظلم وجبر نے بلوچ قوم کوایک غیر مصالحت اور خون ریزی جنگ پر آمادہ کیا ہے۔ بلوچ قوم ایک پر امن قوم ہے وہ جنگ کے خاتمے کا مبلغ ہے وہ جنگ نہیں چاہتی لیکن قابضین کی جبر وتشدد اور لوٹ مار کو صرف جنگ کے ذریعے ہی ختم کیا جاسکتاہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here