بلوچستان میں پاکستانی فوج پر ایک اور بڑا حملہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں 7 اہلکاروں کی ہلاکت اور 10 سے زائد زخمیوں کی اطلاعات ہیں۔
لیویز ذرائع کے مطابق واقعہ قلات کے علاقے جوہان میں پیش آیا۔
یاد رہے کہ چند روز قبل بھی بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ریلوے اسٹیشن پر فوجی اہلکاروں پر ایک خودکش حملہ کیا گیا تھا جس میں 30سے زائد اہلکار ہلاک اور 60 کے قریب زخمی ہوگئے تھے جس کی ذمہ داری بھی بی ایل اے نے قبول کرلی تھی۔
علاقائی ذرائع کے دعوے کے مطابق حملہ ایف سی کے شاہ مردان پوسٹ پر ہوا اور دونوں طرف فائرنگ وجھڑپیں ہوئیں جس سے 7 اہلکا ہلاک جبکہ 15 زخمی ہوئے ہیں۔
علاقائی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ہلاک ہونے والے اہلکاروں میں لانس نائیک بخت زمین،لانس نائیک غلام اسحاق ،لانس نائیک عبد القدیر،سپاہی رضوان ،سپاہی وقاص ،سپاہی علی عباس سپاہی ثاقب الرحمن شامل ہیں۔جبکہ زخمیوں میں صوبیدار اللہ نواز ، نائیک اسماعیل ،لانس نائیک اختر عباس ، سپاہی زعفران ، مستری خان، عامر علی، وحید اللہ ، زبیر احمد ، عمر ، شریف،انس،رمضان،پیر محمد ،عطاللہ ،محمد آصف شامل ہیں۔
دوسری جانب بلوچستان کی آزادی کیلئے سرگرم مسلح تنظیم بی ایل اے نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک مختصر بیان میں مذکورہ حملے کی ذمہ داری کرلی ہے ۔
ترجمان جیئند بلوچ کا کہنا تھا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے قلات میں قابض پاکستانی فوج کے کیمپ کو حملے میں نشانہ بنایا۔ اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ تفصیلات جلد میڈیا میں جاری کی جائینگی۔
اب تک آئی ایس پی آر کی جانب سے کوئی موقف سامنے نہیں آیا ۔