بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موبائل ڈیٹا سروسز بند

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر مکران، کیچ و گوادر سمیت بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں انٹرنیٹ ڈیٹا سروس بند کردیا گیاہے۔

9 نومبر کو کوئٹہ میں ریلوے اسٹیشن پر پاکستانی فوج پر بی ایل اے مجید بریگیڈ یونٹ کے فدائی حملہ اوت30 زائد اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد بلوچ عسکریت پسند تنظیموں نے اپنے نئے حکمت عملی کے تحت بلوچستان بھر میں فورسز حملوں کا سلسلہ وسیع کر دیا ہے۔

رواں ہفتے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں فورسز کو عسکریت پسندوں کی جانب سے شدید حملوں کا سامنا رہاہے ۔

گذشتہ روز ز بدھ کوہلو، خاران ،واشک، گورکوپ ،بلیدہ ،پنجگور اور گنداوہ ، اورماڑ ہ و پسنی میں فورسز پر حملے ہوئے ہیں۔

دو روز کے دوران بلوچستان بھر میں فورسز سمیت معدنیات لیجانے والی گاڑیوں و گیس پائپ لائنوں پر کم ازکم 38 حملے رپورٹ ہوئے ہیں۔

عسکریت پسندوں کے حملوں کو روکنے میں ناکامی کے بعد بلوچستان بھر میں موبائل انٹرنیٹ ڈیٹا سروسز کو بند کرنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے ۔

ہمیں ملنے والی اطلاعات کے مطابق ضلع گوادر، کیچ، پنجگور اور خضدار میں انٹرنیٹ سروس بند کرنے کے بعد زیارت، قلات، منگچر، بولان، دکی، لورالائی، پشین، ہرنائی، زیارت اور مچھ میں بھی انٹرنیٹ 4G سروس کو بند کر دیا گیا ہے۔

انٹرنیٹ سروس بند ہونے سے عوام کو سخت مشکلات اور تکالیف کا سامنا ہے ۔ایزی پیسہ جاز کیش اور موبائل لوڈ بھی انٹرنیٹ سے کیا جاتا ہے عوام کو لین دین میں بھی مشکلات کا سامنا ہو رہا ہے۔

خیال رہے کہ دو روز قبل ضلع کیچ، گوادر اور خضدار میں بھی انٹرنیٹ کو بند کردیا گیا تھا۔

غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق حکومت کی جانب سے بدامنی کے پیش نظر بلوچستان میں موبائل نیٹ ورک کے انٹرنیٹ ڈیٹا بند کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔

Share This Article
Leave a Comment