بلوچستان وخیبر پختونخوامیں پاکستانی فورسز پر حملے ، میجر سمیت 4 اہلکار ہلاک

0
22

کوئٹہ خود کش دھماکے کے بعد بلوچستان بھر میں پاکستانی فورسز پر بلوچ عسکریت پسندوں کے حملوں میں اضافہ اور تیزی آئی ہے ۔

رواں ہفتے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں فورسز کو عسکریت پسندوں کی جانب سے شدید حملوں کا سامنا رہاہے ۔

گذشتہ روز ز بدھ کوہلو، خاران ،واشک، گورکوپ ،بلیدہ ،پنجگور اور گنداوہ ، اورماڑ ہ و پسنی میں فورسز پر حملے ہوئے ہیں۔

دو روز کے دوران بلوچستان بھر میں فورسز سمیت معدنیات لیجانے والی گاڑیوں و گیس پائپ لائنوں پر کم ازکم 38 حملے رپورٹ ہوئے ہیں۔

ابھی ابھی تازہ ترین اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے علاقے زیارت میں عسکرہت پسندوں نے فوج کو نشانہ بنایا جس سے ایک میجر سمیت 2 اہلکار ہلاک ہوگئے ۔

اطلاعات کے مطابق یہ حملہ گذشتہ شب زیارت میں منگی ڈیم کے مقام پر عسکریت پسند وں کے ناکہ بندی سے جڑی ہے ۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ گذشتہ شب ناکہ بندی کے دوران 2 افراد کو گرفتار کیا گیا جنہیں شناخت کے بعد ہلاک کردیاگیا۔

ہلاک ہونے والے افراد کا تعلق پنجاب سے بتایا جاتا ہے ۔

بلوچستان کے علاقے زیارت میں عسکریت پسندوں کے آئی ای ڈی دھماکے میں ہلاک ہونے والے میجر حسیب ہاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے مصافحہ کر رہے ہیں۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ صبح مذکورہ مقام پر پہنچنے والی فوجی بکتربند گاڑی کو آئی ای ڈی دھماکے سے نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں میجر سمیت2 فوجی اہلکار ہلاک جبکہ بکتر بند گاڑی حملے میں تباہ ہوگئی۔

عسکری حکام نے میجر سمیت 2 فوجی اہلکاروں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوجی گاڑی پر دھماکے میں میجر حسیب اور حوالدار نور محمد ہلاک ہوگئے ہیں۔

لیویز فورس لاس نائیک نزاکت کے مطابق زیارت حملے میں زخمی ہونے والوں میں نائیک حفیظ اور نائیک عثمان شامل ہیں۔

تاہم حملے کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔

دوسری جانب پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع چارسدہ میں پولیس وین کے قریب خود کش دھماکے کی اطلاعات ہیں ۔

کہا جارہا ہے کہ پولیس وین کے قریب ہونے والے دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی، خودکش بمبار نے پولیس وین گزرنے کے بعد خود کو دھماکے سے اڑایا۔

وقوعہ کے فوری بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر ملزمان کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن شروع کردیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے کے وقت رش نہ ہونے کے باعث کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، تمام پولیس اہلکار محفوظ رہے اور وین کو بھی کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

حکام کا کہنا ہے کہ پولیس کو جائے وقوع سے کچھہ پیسے اور شناختی کارڈ بھی ملا ہے، اسپشل ٹیم واقعہ کی نوعیت معلوم کررہی ہے، تحقیقات کے بعد دھماکے کی نوعیت کے بارے میں حتمی رائے دی جاسکے گی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here