کولواہ میں پاکستانی فوج پر دو حملوں میں9 اہلکار ہلاک کیئے، بی ایل ایف

0
13

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں کولواہ میں دو مختلف حملوں میں پاکستانی فوج کے 9 اہلکار وں کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرلی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ سرمچاروں نے آج کولواہ میں قابض دشمن فوج کے قافلوں کو دو مختلف حملوں میں نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں قابض فوج کے 9 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ دس نومبر بروز اتوار بوقت ساڑھے بارہ بجے سرمچاروں نے کولواہ کے علاقے مراستان میں آپریشن کی غرض سے داخل ہونے والے فوجی قافلے کو نشانہ بنایا جس میں قابض فوج کے پانچ اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔

انہوںنے کہا کہ دوسرا حملہ دس نومبر بروز اتوار بوقت دوپہر ڈیڑھ بجے کولواہ میں سگک اور کڈے ہوٹل کے درمیانی میدانی علاقے میں کیا گیا جس میں قابض فوج کے چار اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔

بیان میں کہا گیا کہ آج صبح ہوشاب سے فوجی اہلکاروں کی بڑی تعداد کولواہ میں آپریشن کی غرض سے داخل ہوئی، گھر گھر تلاشی لیکر لوگوں کو ہراساں کیا گیا۔ آپریشن میں عام عوام کو ہراساں کرنے کے بعد جب قابض فوج کے اہلکار نکلے تو انٹیلجنس ٹیم کی اطلاع پر پہلے سے ہی گھات لگائے سرمچاروں نے اسپیشل آپریشن اسکواڈ اور قربانی یونٹ کے ساتھیوں کے ساتھ ملکر جدید و بھاری ہتھیاروں سے دشمن کے بیس گاڑیوں اور متعدد موٹر سائیکلوں پر مشتمل قافلے پر مہلک حملہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ حملے کی زد میں چار گاڑی اور چار موٹر سائیکل آنے سے دشمن کے پانچ اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے، دشمن کے بکتر بند گاڑیوں نے سرمچاروں کو گھیرنے کی کوشش کی لیکن جنگی حکمت عملیوں سے سرمچاروں نے دشمن کو شکست دیکر دشمن کے منصوبے کو ناکام بنایا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ حملے کے بعد خوفزدہ فوج آگے جانے کے بجائے کڈے ہوٹل کی جانب روانہ ہوئی کیونکہ انہیں خوف لاحق تھا کہ پہاڑی علاقوں میں دوبارہ حملہ ہوسکتا ہے اس لئے فوج نے سگک کے راستے کڈے ہوٹل کی جانب جانا مناسب سمجھا لیکن انٹیلجنس ٹیم نے اطلاع فراہم کی کہ فوج سگک اور کڈے ہوٹل کے درمیانی میدانی راستے پر سفر کررہی ہے، اس اطلاع پر سرمچاروں نے ایک بار پھر گھات لگا کر دشمن کے دس گاڑیوں کو مہلک حملے میں نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں قابض فوج کے چار اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ یہ حملہ دوپہر ایک بج کر تیس منٹ پر ہوا۔

انہوںنے کہا کہ قابض فوج اپنے طاقت کے زعم میں مبتلا ء ہو کر بلوچستان کے مختلف علاقوں پر وحشیانہ یلغار کرتی ہے، نہتے عوام کو ظلم و ستم کا نشانہ بناتی ہے لیکن جب ان کا مقابلہ بلوچ سرزمین کے اصل وارثوں سے ہوتا ہے تو ان کی طاقت اور غرور دھواں بن کر فضا میں تحلیل ہوجاتی ہے اور فرار کی علاوہ ان کے پاس کوئی راستہ نہیں بچتا۔

بیان میں کہا گیا کہ بلوچستان کے ہر ریجن میں بی ایل ایف کے سرمچاروں، خفیہ یونٹس، قربان یونٹ، اور اسپیشل آپریشن اسکواڈ کی انتھک جدوجہد جاری ہے۔ ہر مورچے پر دشمن کو نہ صرف عسکری بلکہ نفسیاتی شکست کا سامنا ہے، جس کے باعث ان کے حوصلے پست ہو رہے ہیں۔ قابض فوج کا یہ انتشار اور خوف سرمچاروں کی حکمتِ عملی اور بے باک جرات کا اعتراف ہے۔ وہ لمحہ دور نہیں جب بلوچستان کی فضاؤں میں آزاد بلوچستان کا پرچم فخر سے لہرائے گا اور قابض قوتیں ہمیشہ کے لئے اس سرزمین سے رخصت ہو جائیں گی۔

میجر گھرام بلوچ نے مزید کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ ان دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور آزاد بلوچستان کے اصول تک منظم حملے جاری رکھنے کا عزم کرتی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here