وکلاءایکشن کمیٹی نے آزاد عدلیہ کیلئے پاکستان بھر میں تحریک شروع کرنے کااعلان کیا ہے ۔
وکلا ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں راحب بلیدی ،منیر احمدکاکڑ ،افضل حریفال ،سلیم لاشاری نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترامیم کو عدالت میں چیلنج کیا گیا ہے فل کورٹ ریفرس تشکیل دیا جائے وکلا آزاد عدلیہ کے لئے ملک بھر کے بار رومز کے دورے کرکے تحریک شروع کرینگے یہ۔
بات انہوں نے سوموار کو بلوچستان بار کونسل کے دفتر میں پریس کانفرس کے دوران کہی۔
اس موقع پر دیگر وکلاءبھی موجود تھے۔
وکلا ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ گزشتہ کئی روز سے عدالتی اختیارات کو سلب کیا گیا ہے 26 آئینی ترمیم کے خلاف بار کونسل اور ہائی کورٹ بار نے آئینی ترمیم کو چیلنج کیا امید ہے کہ فل کورٹ ریفریس تشکیل ہوگا بلوچستان کو چھ سال بعد وکلا کی نمائندگی کا حق ملا لیکن ایکشن میں مداخلت کی گئی26 ویں آئینی ترمیم آنے کے بعد وکلا کو دھمکیاں ملتی رہی لیکن بلوچستان کے غیور وکلا نے مداخلت کے باوجود ضمیر کی آواز پر لبیک کہا ۔
ان کا کہنا تھا کہ صادق سنجرانی انوار الحق اور دیگر کے نازیبا کاموں کے طعنے بھی ہمیں ملتے رہے موجودہ سپریم کورٹ بار کا صدر وکلا کا نمائندہ نہیں 26 ویں آئینی ترمیم میں ایک مخصوص ایجنڈے کے تحت تبدیلیاں کی گئیں ملکی اور اداروں کی مفاد کی بجائے ایک ٹولے کا تحفظ کیا جارہا ہے ۔
آج سے تمام بار ایسوسی ایشن کا دورہ کرینگے سول سوسائٹی اور میڈیا آزاد بار کا ساتھ دیں26 ویں ترمیم عدلیہ پر براہ راست حملہ ہے عدلیہ کی بالادستی چاہتے ہیں اس سے قبل بھی چوہدری افتخار بحال ہوئے اور بار استعمال ہوا سب سے پہلے پاکستان اور آئین کا نعرے لگانے والے آج باہر بیٹھے ہیںوکلا کا ایکشن متنازعہ بنانے والے آزاد عدلیہ نہیں چاہتے ۔