بلوچستان کے سابق وزیر اعلیٰ اور چیف آف ساراوان نواب اسلم رئیسانی نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کی سیاسی سرگرمیوں کو طاقت سے روکنے کی حکومتی فیصلے کو غلط قرار دیادیاہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں ان کا کہنا تھا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کی سیاسی سرگرمیوں کو ریاستی طاقت سے روکناحکومت کا غیر سیاسی وغلط فیصلہ ہے معروضی حالات سے پیدا ہونے والا ارتقائی سیاسی عمل کی جدوجہدکو جبر و حکومتی طاقت کے ذریعہ روکنے سے یہ مزید تیز تر اور طاقتور ہوتا جائے گا۔
واضع رہے کہ بلوچ عوام میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کی بڑھتی مقبولیت سے ریاستی اداروں کی نیندیں اڑی ہوئی ہیں اور وہ اس کی عوامی مقبولیت کوکم کرنے کیلئے مختلف غیر قانونی وپر تشددہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں۔
بی وائی سی کے متعددکارکنان ورہنمائوں کے نام فورتھ شیڈول میں ڈال دیئے ، ان پر سفری پابندیاں عائد کی گئیں،کئی لاپتہ کیے گئے، متعددکو ہراساں کیا جارہا ہے کہ وہ اپنا تعلق ختم کریں جبکہ عوام کو دھمکایا جارہا ہے کہ وہ بی وائی سی کی کسی قسم کی مالی و دیگر معاونت سے دور رہیں۔
بلوچستان میں سیاسی سرگرمیوں پر پہلے سے ریاستی قدغن تھااب اسے مزید سختی کی جارہی ہے۔