ریاست و اسکے ڈیتھ اسکواڈز نے بلوچستان کو قتل گاہ بنا دیا ہے،ڈاکٹر ماہ رنگ

0
30

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے سربراہ و انسانی حقوق کے سرگرم کارکن ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر مستونگ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ریاست اور اس کے ڈیتھ اسکواڈزکی کارستانی قرار دیا ہے۔

ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کا کہنا تھا کہ مستونگ میں آج ( بروز ہفتہ) کے المناک واقعے نے مجھے گہرا دکھ پہنچایا ہے، اور میری دلی ہمدردی ان بچوں اور دیگر افراد کے خاندانوں سے ہے جو اپنی جانیں گنوا بیٹھے ہیں۔ اس مشکل وقت میں ہم ان کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہیں۔

انہوںنے کہا کہ مستونگ میں ایک اسکول کے قریب آج صبح ہونے والے دھماکے نے، جس میں اسکول کے معصوم بچوں اور دیگر لوگوں کی جانیں گئیں، نے ہمیں ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ریاست اور اس کے ڈیتھ اسکواڈز نے بے رحمی سے بلوچستان کو قتل گاہ بنا دیا ہے۔

https://twitter.com/MahrangBaloch_/status/1852395985957466194

بیان میں کہا گیا کہ ادھر گزشتہ رات اسلام آباد سے دس بلوچ طلباء کو جبری طور پر لاپتہ کر دیا گیا۔ بلوچ طلباء کی جبری گمشدگیوں میں خطرناک حد تک اضافہ بلا روک ٹوک جاری ہے، صرف پچھلے مہینے میں درجنوں اس وحشیانہ عمل کا شکار ہو چکے ہیں۔

ان کاکہنا تھا کہ ایک ہی دن میں ہونے والے دو خطرناک واقعات بلوچ سماج کے جاری درد، مصائب اور مشکلات کو واضح طور پر اجاگر کرتے ہیں۔ بلوچ نسل کشی کی منظم پالیسی نے کمیونٹی کو انتہائی خطرناک حالات میں ڈال دیا ہے۔

انہوںنے مزید کہا کہ یہ دونوں واقعات انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور جاری بلوچ نسل کشی کے وسیع تر تناظر کی عکاسی کرتے ہیں، جس میں بلوچ کمیونٹی جس شدید جبر اور بربریت کے تحت زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here