بلوچستا ن کے متحرک سیاسی وسرگرم انسانی حقوق کارکن بیبو بلوچ کا پاسپورٹ بھی روک دیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں بیبو بلوچ نے سوشل میڈیا ویب سائیٹ پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ چند ہفتے پہلے میں پاسپورٹ آفس کوئٹہ سے اپنا پاسپورٹ لینے گئی تو انہوں نے میرا پاسپورٹ نہ دینے کا بہانہ بنایا، آج مجھے اطلاع ملی ہے کہ میرا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ہمارے لیے کوئی نئی بات نہیں ہے کیونکہ ہم جس ملک میں رہتے ہیں جہاں سچ بولنا اور ناانصافی کے خلاف کھڑا ہونا جرم ہے۔
واضع رہے کہ بلوچستان جبری گمشدگیوں ،فورسزہاتھوں ماورائےعدالت لاپتہ افراد کے قتل سمیت ریاستی جبر پر بولنے والے سیاسی و انسانی حقوق کیخلاف انتقامی کارروائیاں جاری ہیں۔جہاں انہیں سرکاری ملازمت سے برخاست کرنے وتعلیمی اداروں سے بے دخل کیا جارہا ہے۔
بیبو بلوچ بھی ایک وفاقی ادارے میں ملازم تھی انہیں ملازمت سے بھی برخاست کیاکردیا گیا ہے لیکن ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنی سیاسی سرگرمیوں کو ترک کرنے کو تیار نہیں ہیں۔