پاکستان کے صوبہ سندھ کے دارلحکومت کراچی میں اتوار کی شام کراچی ایئر پورٹ کے قریب غیر ملکی شہریوں پر ایک حملے میں 2چینی انجینئرز سمیت 3 افراد ہلاک جبکہ افراد زخمی ہوئے ہیں جب کہ متعدد گاڑیاں جل کر تباہ ہوگئیں۔
اس حملے کی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کرلی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکے کی آواز ملیر، ڈیفنس، ناظم آباد اور کریم آباد تک سنی گئی جب کہ عینی شاہدین نے بتایا کہ دھماکے کے بعد گاڑیوں میں آگ لگ گئی، دھماکے کے بعد دھویں کے بادل نظر آرہے ہیں، پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی ۔
پاکستان میں چینی سفارت خانے نے ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ گذشتہ رات کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب ہونے والے حملے میں 2 چینی شہری ہلاک جبکہ ایک زخمی ہے۔
پاکستان میں چینی سفارت خانے اور قونصلیٹس جنرل کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے بیان میں بتایا گیا ہے کہ چھ اکتوبر کو رات 11 بجے کے قریب پورٹ قاسم اتھارٹی الیکٹرک پاور کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ سے چینی عملے کو لانے والے ایک قافلے پر کیے گئے حملے میں دو چینی شہری ہلاک، ایک زخمی ہوا ہے۔
چینی قونصل خانے نے اپنے بیان میں شدت پسند حملے کی مذمت کی ہے اور دونوں ممالک سے تعلق رکھنے والے متاثرہ شہریوں کے اہلِخانہ سے گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پاکستانی حکام کے ساتھ مل کر اس کے بعد کا لائحہ عمل طے کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
چینی قونصل خانے نے بتایا ہے کہ ان کی جانب سے فوری طور پر ایک ایمرجنسی پلان لانچ کر دیا گیا ہے اور پاکستانی حکام سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اس حملے کی جامع تحقیقات کریں اور ملوث افراد کو سزا دینے کے ساتھ ساتھ پاکستان میں مختلف منصوبوں میں کام کرنے والے چینی شہریوں کی حفاظت کے لیے اقدامات کریں۔
بی ایل اے نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے مختصر بیان اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی اور حملہ آور فدائی کی تصویر بھی جاری کردی ہے ۔
بی ایل اے ترجمان جیئند بلوچ کا کہناتھا کہ بلوچ لبریشن آرمی کی فدائی یونٹ مجید بریگیڈ نے کراچی میں جناح ائیرپورٹ سے نکلنے والے چینی انجنیئروں و سرمایہ کاروں کے ایک اعلیٰ سطحی قافلے کو ایک فدائی وی بی آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بناکر متعدد چینی و انکے حفاظت پر مامور فوجی اہلکار ہلاک کردیئے۔
بیان میں کہا گیا کہ بی ایل اے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ تفصیلات میڈیا میں جلد جاری کی جائیں گی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ کراچی میں مورخہ 6 التوبر 2024 کو چینی سرمایہ کاروں، انجنیئروں اور پاکستانی فوج کے ایک ہائی سیکیورٹی قافلے پر فدائی حملہ کرنے والا مجید بریگیڈ بی ایل اے کے فدائی سرمچار شہید شاہ فہد عرف آفتاب نے بارود سے بھری گاڑی قافلے سے ٹکراکر شہادت قبول کی۔
یہ دھماکہ ایئرپورٹ کو شاہراہ فیصل سے ملانے والی سڑک پر ہوا ہے۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اس کی آواز شہر کے مختلف علاقوں میں سنی گئی۔ دھماکے کے نتیجے میں جائے موقعہ پر موجود متعدد گاڑیوں میں آگ لگ گئی۔
عینی شاہدین کے مطابق ’ایک گاڑی نے ایئر پورٹ کے خارجی راستے پر اس گاڑی کو ٹکر ماری جس میں غیر ملکی سوار تھے۔‘