بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گھرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں تربت میں پاکستانی فوجی ہیڈ کوارٹر پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ہمارے سرمچاروں نےتربت میں قائم پاکستانی آرمی کے ہیڈ کوارٹر کو دو اطراف سے نشانہ بنایا، ایک طرف راکٹ لانچرز (آر پی جی) اور دوسری طرف گرینیڈ لانچرز کے ذریعے شدید حملہ کیا گیا۔ راکٹ کے گولےکیمپ کے اندر جا گرنے سے دشمن فوج کو بھاری جانی اور مالی نقصان پہنچا۔
یہ کارروائی بی ایل ایف کے سرمچاروں نے 4 اکتوبر بروز جمعہ دوپہر 2 بج کر 15 منٹ پر انجام دی۔
انہوںنے کہا کہ تنظیم کی گوریلا حکمت عملیوں نے ہر محاذ پر دشمن کو بھاری نقصانات سے دوچار کیا ہے، جس کے نتیجے میں دشمن نفسیاتی دباؤ اور خوف کی کیفیت میں مبتلا ہو چکا ہے۔ اس خوف کے زیر اثر، فوجی اہلکار سرمچاروں کے حملوں کے بعد حسبِ معمول عوام پر اندھا دھند فائرنگ کرتے ہیں۔
آج کے حملے کے بعد بھی شکست خوردہ فوج نے بے دریغ فائرنگ کی، لیکن بلوچ سرمچار بحفاظت اپنے محفوظ پناہ گاہوں تک پہنچنے میں کامیاب رہے۔
بیان میں کہا گیا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور اس وقت تک اپنی کارروائیاں اُس وقت تک جاری رکھنے کی عزم کا اظہار کرتی ہے جب تک دشمن فورسز کا سرزمینِ بلوچستان سے مکمل انخلاء عمل میں نہیں آتا۔