اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 57ویں باقاعدہ اجلاس کے دوران گذشتہ 15 سالوں سے جبری لاپتہ ڈاکٹر دین محمد کی صاحبزادی ،وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے سیکرٹری جنرل وبی وائی سی رہنماسمی دین بلوچ نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان میں پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کی کارروائیوں سے انسانی بحران جنم لے رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ کئی سالوں سے بلوچ ریاستی جبر کے شکار ہیں۔
انہوں کہاکہ عالمی اقوام بلوچ جبری لاپتہ افراد کی واپسی کے لئے اپنا کردار ادا کریں ۔
سمی دین نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپنے خطاب کے بعد پوسٹ کرتے ہوئے کہاکہ میں نے کونسل کو بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جبری گمشدگیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔
انہوں نے کہاکہ مجھ پر عائد غیر اعلانیہ سفری پابندیوں کے باوجود، جس کا مقصد مجھے تقریب میں شرکت سے روکنا اور میری آواز کو خاموش کرنا تھا، میں فرنٹ لائن ڈیفنڈرز (FLD) کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے میری آواز سنی اور مجھے اپنی وکالت کا مقصد پورا کرنے کے قابل بنایا۔