خاران، بولان وکیچ پاکستانی فوج کے محاصرے میں، فوجی جارحیت جاری

0
22

بلوچستان کے علاقے خاران ، بولان اور ضلع کیچ کے علاقے تمپ وکلبرمکمل طور پر پاکستانی فو ج کے محاصرے میں ہیں اور بڑے پیمانے پر فوجی جارحیت جاری ہے ۔

خاران سے موصلہ اطلاعات کے مطابق خاران کے علاقے گواش سرگردان میں فورسز کی بڑی نفری نے گھروں اور زرعی زمینوں کو گھیرے میں لے لیا ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق فورسز چادر و چاردیواری کی پامالی کرتے ہوئے گھر گھر تلاشی لے رہے ہیں۔

مذکورہ فوجی جارحیت آج 12 ستمبر کو شروع کیا گیا جب فورسز کے تیرہ گاڑیوں پر مشتمل بھاری نفری نے خاران کے علاقے گواش سرگردان کو گھیرے میں لے لیا۔

فورسز علاقے میں زرعی زمینوں کے علاوہ گھروں کو محاصرے میں لیکر گھر گھر تلاشی لے رہے ہیں۔

تاہم کسی شخص کی فوج کے ہاتھوں لاپتہ ہونے کی خبر ابھی تک سامنے نہیں آئی ہے۔

دوسری جانب بولان سے اطلاعات ہیں کہ وہاں گذشتہ روز سے فوج بڑے پیمانے پر جارحیت جاری ہے۔

علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ جمبرو، پُڑ، چکی واڑ اور گردنواح کے علاقوں میں گذشتہ روز فوجی جارحیت کا آغاز کیا گیا جہاں کئی مقامات پر ہیلی کاپٹروں سے شیلنگ کی گئی۔

ذرائع کے مطابق گذشتہ رات ہیلی کاپٹروں کی پروازیں جاری رہیں جبکہ آج بھی ہیلی کاپٹروں کی پروازیں دیکھنے میں آئی ہیں۔

ذرائع مزید بتاتے ہیں کہ گذشتہ روز مقامی افراد کے گھروں کو گن شپ ہیلی کاپٹروں نے شیلنگ میں نشانہ بنایا تاہم جانی نقصانات کی اطلاعات نہیں ہے۔

دریں اثناء ضلع کیچ کے علاقے تمپ، کلبر میں گذشتہ رات مسلسل جاسوس طیاروں کی پروازیں جاری رہیں۔

حکام نے اس حوالے سے کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے۔ بلوچستان بھر میں فوجی نقل و حرکت میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here