مستونگ اور خاران حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں، بی ایل ایف

0
24

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں مستونگ اور خاران حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ 29 اگست کو شام 7 بجے سرمچاروں نے مستونگ کے علاقے تلخ کاوی میں واقع ایف سی کیمپ پر راکٹ لانچروں اور دیگر جدید اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا، راکٹ کے گولے کیمپ کے اند گرے جس سے فورسز کو جانی و مالی نقصان پہنچا۔

انہوںنے کہا کہ کارروائی کے بعد فورسز نے مارٹر گولے داغے اور اندھا دھند فائرنگ کی تاہم سرمچار بحفاظت اپنے ٹھکانے پر پہنچ گئے۔

جبکہ ایک اور کارروائی میں آج دوپہر دو بجے سرمچاروں نے خاران بازار میں چیف چوک کے قریب قابض پاکستانی فورسز کی گاڑی کو دستی بم سے نشانہ بنایا جس سے دشمن کا ایک اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنی فطرت سے مجبور نفسیاتی شکست سے دوچار فورسز کے اہلکاروں نے حواس باختگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اندھا دھند فائرنگ کی جس کی زد میں آکر دو راہگیر زخمی ہوئے اور گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔

بیان میں کہا گیا کہ بی ایل ایف بلوچستان کے ہر ضلع میں اپنی بہترین جنگی حکمت عملی سے فورسز کو نشانہ بنارہی ہے جس کی وجہ سے فورسز شدید نفسیاتی امراض اور خوف کا شکار ہے جس کی وجہ سے عام عوام پر فائرنگ کرکے اپنے غصے کا اظہار کرتی ہے۔

ترجمان نے آخر میں کہا کہ بی ایل ایف ان دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور فورسز کے انخلاء تک اپنے حملے جاری رکھیں گی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here