وندر میں فیکٹریوں کی کیمیائی آلودگی سے زرعی زمینیں بنجر ،امراض پھیلنے لگے

0
31

بلوچستان کے ساحلی علاقے وندر میں کام کرنے والی کپاس کی فیکٹریاں کیمیائی فضلہ اور آلودگی پھیلانے کا باعث بن گئیں۔

انسانی صحت، کھڑی فصلیں اور مویشیوں کو نقصان پہنچا رہی ہیں کمپنیوں سے خارج ہونے والے فضلے کی وجہ سے ہوا اور پانی کے معیار میں نمایاں کمی آ رہی ہے جس سے انسانی صحت کے لیے سنگین خطرہ پیدا ہوچکا ہے۔

وندر کے علاقے میں کئی دہائیوں سے کام کرنے والی کپاس کی فیکٹریاں ہوا اور پانی میں زہریلی آلودگی پھیلا رہی ہیں جس کی وجہ سے وندر کے شہریوں اور قریبی رہائشیوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ چکی ہیں۔

وندر میں قائم کپاس کی فیکٹریوں سے دھول، چپٹی، مائیکرو کاٹن ریشوں، خام مال کو ماحول میں خارج کیا جاتا ہے ان فیکٹریوں سے ایک صحت مند انسان میں سانس، دل کی بیماریاں، کھانسی، جلد کی جلن، داغ دھبے، آنکھ، برونکائٹس، بائیسینوسس، گلے کے انفیکشن اور کینسر کا سبب بن رہی ہیں۔

کپاس کی فیکٹریوں سے روزانہ کی بنیاد پر بڑی تعداد میں کنٹینرز کے ذریعے لاکھوں ٹن کپاس کی دوسرے صوبے منتقل کی جاری ہے۔

وندر کے شہریوں اور قریبی رہائشیوں کا کہناہے کہ کپاس کی فیکٹریوں سے نکلنے والے فضلے اور آلودگی کی سطح تشویشناک حد تک بڑھ رہی ہے جس سے سانس لینا بھی انتہائی محال ہو رہا ہے ۔

انہوں نے حکام سے اپیل کی وہ کہ وندر میں کپاس کی فیکٹریوں کے خلاف کارروائی کرکے شہریوں اور قریبی رہائشیوں کی صحت کا تحفظ کرتے ہوئے آلودگی پھیلانے والی فیکٹریوں کو فوری طور بند کرکے ہماری صحت کے تحفظ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here