پشتون قوم پرست رہنما اور سابق رکن قومی اسمبلی علی وزیر کو اسلام آباد سے پاکستانی فورسز نے پھر سے گرفتارکرلیا ہے ۔
گرفتاری کے بعد انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے سابق رکن قومی اسمبلی علی وزیر کو 6 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیاہے۔
علی وزیر کے خلاف اہلکاروں کو مارنے کے لیے ساتھیوں کی معاونت کرنے کے کیس کی سماعت اے ٹی سی جج طاہر عباس سِپرا نے کی۔
پراسیکیوٹر راجا نوید نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ علی وزیر نے پولیس اہلکار سے گن چھینی اور ایک اہلکار کی شرٹ پھاڑ دی اور امن و امان کو نقصان پہنچانے کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے۔
جج نے استفسار کیا کہ علی وزیر گاڑی میں منشیات رکھ کر جا رہے تھے؟ جس پر اہلکار نے جواب دیا کہ سوال تھانہ کراچی کمپنی کے معاملے سے متعلق ہے، میں تھانہ کوہسار کے معاملے میں ہوں۔
روسٹرم پر آکر علی وزیر نے کہا کہ موٹر سائیکل سوار زخمی ہوئے، میں نے کہا ہسپتال لے جاتا ہوں، مجھ پر جھوٹا الزام لگایا گیا، میں بھی حلف لوں گا، ایس ایچ او بھی حلف لے۔
عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا جو کچھ دیر بعد سنایا گیا اور اے ٹی سی نے 6 روزہ جسمانی ریمانڈ پر علی وزیر کو پولیس کے حوالے کردیا۔