کئی قافلے تمام ریاستی رکاوٹیں عبور کر کے گوادر جانب روانہ،مستونگ و کوئٹہ میں دھرناجاری

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

بلوچستان کے ساحلی علاقے و سی پیک مرکز گوادر میں آج بروز 28 جولائی کو منعقدہ بلوچ راجی مچی (بلوچ قومی اجتماع) میں شرکت کرنے والے بلوچستان ،سندھ ڈیرہ غازی خان سےمتعدد قافلے تمام تر ریاستی رکاوٹوں کو توڑ کر گوادر کی جانب روانہ ہوگئے ہیں۔

اس بات کی تصدیق خودبی وائی سے نے ایکس پراپنے آفیشل کائونٹ سے کی ہے ۔

بی ائی سی کا کہنا تھا کہ خضدار، قلات، سوراب، چاغی، خاران ، بیسیمہ و کراچی کے قافلے رکاوٹیں عبور کرکے گوادر کی جانب روانہ ہوگئی ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ بلوچ راجی مچی کے لیے خضدار، قلات، سوراب، چاغی، خاران اور بیسیمہ کے قافلے پنجگور پہنچ گئے ہیں۔ پنجگور سے سینکڑوں گاڑیوں کا قافلہ گوادر کے لیے روانہ ہو گیا ہے۔

بی وائی سی کا کہنا تھا کہ بلوچ راجی مچی کراچی کے کارواں نے دن بھر مزاحمت کے بعد کامیابی سے زیرو پوائنٹ پر کھڑی رکاوٹیں عبور کر لیں۔ اب وہ گوادر کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ ہماری جدوجہد ہماری بقا کے لیے ہے، وہ ہمارے عزم کو توڑ نہیں سکتے۔ ہم مزاحمت کرتے ہیں کیونکہ ہمارے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں بچا ہے۔

کوئٹہ کے قافلے پر مستونگ میں بدترین ریاستی بربریت، دوستوں کے شدید زخمی ہونے اور تمام گاڑیوں کے ٹائر برسٹ کرنے کے خلاف مستونگ میں دھرنا جاری ہے۔

https://twitter.com/BalochYakjehtiC/status/1817299742730199242

بیان میں کہا گی کہ بلوچ راجی مچی کے شرکاء پر ریاست پاکستان کے بربریت اور جبر کے خلاف اس وقت کوئٹہ میں سریاب روڈ نزد بلوچستان یونیورسٹی سمیت تین مقامات پر دھرنا جاری ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی اس وقت بلوچ عوام سے اپیل کر رہی ہے کہ تینوں دھرنوں کو ایک مقام، بلوچستان یونیورسٹی کے سامنے، منتقل کرکے ایک منظم دھرنے میں تبدیل کریں۔

اس کے علاوہ ہم پورے کوئٹہ کے عوام سے گزارش کرتے ہیں کہ جلد از جلد سریاب روڈ، بلوچستان یونیورسٹی کے سامنے پہنچیں۔

https://twitter.com/BalochYakjehtiC/status/1817292548215283754

جبکہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے بلوچ راجی مچی کے کاروان پر ریاستی بربریت اور جبر کے خلاف آج صبح نو بجے برما ہوٹل کوئٹہ سے ایک احتجاجی ریلی نکالنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے جس میں کوئٹہ کے عوام سمیت تمام باشعور دوستوںم سیاسی و سماجی تنظیموں سے اپیل کی گئی کہ وہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں اس ریلی میں شرکت کرکے ریاستی بربریت اور جبر کے خلاف آواز اٹھائیں۔

Share This Article
Leave a Comment