بلوچستان کے علاقے خاران ،حب و کراچی سے گوادر میں بلوچ راجی مچی میں شرکت کیلئے قافلوں کوپاکستانی فورسزنے زبردستی کئی گھنٹوں سے روکھے رکھا ہے ۔جس کے ردعمل میں شرکا نے دھرنا دیدیا ہے ۔
ریاستی فورسز کی کوشش ہے کہ گوادر میں منعقدہ بلوچ راجی مچی کو کسی بھی صورت میں روکا جائے ۔
حب اور کراچی کے کاروان کو یوسف گوٹھ اور باوانی میں رکاوٹیں کھڑی کرکے پولیس اور رینجرز نے روکا ہوا ہے۔
عوام نے حب سے کراچی ہائی وے کو مکمل طور پر بلاک کرکے دھرنا دیا ہے۔
عوام کا کہنا ہے کہ جب تک ریاست رکاوٹیں دور نہیں کرے گی، حب سے کراچی ہائی وے پر دھرنا جاری رہے گا اور یہ دھرنا غیر معینہ مدت تک کے لیے ہوگا۔
شرکا نے حب اور کراچی کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں نکل کر یوسف گوٹھ اور باوانی حب پہنچ جائیں۔
ادھر خاران سے روانہ ہونے والے قافلے کو دالی کے مقام پر ایف سی نے کئی گھنٹوں سے روکھے رکھا ہواہے۔
واضح رہے کہ بلوچستان بھر میں قومی قافلوں کو روکنے کیلئے پاکستانی فورسز نے راستوں میں رکاوٹیں کھڑی کی ہیں۔
متعدد مقامات پر قافلوں کو روکے رکھا گیا ہے اور ایسی اطلاعات بھی سامنے آرہی ہیں نہتے شرکا کو تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔
مستونگ میں قافلے فورسز کی فائرنگ سے 14 افراد زخمی ہوگے جن میں 2 کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
ریاست شدید خوفزدہ اور بوکھلاہٹ کا شکار ہے، فورسز کی جانب سے کئی مقامات پر سٹریٹ فائرنگ اور لاٹھی چارج کی جارہی ہے۔
اس کے برعکس بلوچ راجی مُچی میں شرکت کیلئے روانہ ہونے والے قافلے پرعزم ہیں اور مزاحمت اور یکجہتی سے یکے بعد دیگرے رکاٹوں کو عبور کرکے کے گوادر کی جانب گامزن ہیں۔