بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گھرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں بلوچستان کے ضلع کے علاقے شہرک میں معدنیات لیجانے والے ٹرالرز پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ سرمچاروں نے گوادر سے پنجاب معدنیات لیجانے والی دو ٹرالر کو حملے میں نشانہ بنا کر نقصان سے دو چار کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ کیچ کے علاقے شہرک مادیان کور میں سی پیک روڈ پر ناکہ بندی کرتے ہوئے ایک ٹرالر پر فائرنگ کرکے ٹائرز برسٹ کیے اور دوسرے ٹرالر کو سڑک کے درمیان لے جا کر نذر آتش کردیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ نام نہاد چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری کو پاکستان ترقی کا ذریعہ سمجھتا ہے اور اس منصوبے کو کامیاب کرنے کے لئے پاکستان نے بلوچستان پر فوج کشی کرکے عام عوام کو جبری گمشدہ، مسخ شدہ لاشوں اور نقل مکانی کا تحفہ دیا۔ لیکن دشمنی کی صفات سے عاری پاکستانی فوج بلوچ سرمچاروں کے سامنے اپنے حواس کھو دیتی ہے۔
میجر بلوچ نے مزید کہا ہے کہ بی ایل ایف پہلے بھی کاروباری حضرات کو تنبیہ کرچکی ہے کہ بلوچستان ایک جنگ زدہ خطہ ہے جہاں پاکستانی ظلم و ستم کے آگے بلوچ سرمچار عوام کے تعاون سے سیسہ پلائی دیوار بنے ہوئے ہیں۔ ہم ایک بار پھر ان تمام کاروبار سے منسلک حضرات کو خبردار کرتے ہیں کہ پاکستان کے کسی بھی منصوبے میں مدد و تعاون فراہم کرنے والے قوم کے دشمن گردانے جائیں گے اس لئے پاکستانی فوج کے منصوبوں سے خود کو دور رکھیں بصورت دیگر نقصان کے ذمہ دار وہ خود ہونگے۔
ترجمان نے آخر میں کہا ہے کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ اس حملے کی زمہ داری قبول کرتی ہے اور مستقبل میں شدید حملوں کے ذریعے پاکستان کو انخلا پر مجبور کرنے کا اعادہ کرتی ہے۔