عوامی نیشنل پارٹی بلوچستان نے اپنے بیان میں پشتو زبان کے انقلابی شاعر پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما گیلامن وزیر کے قتل پر گہرے رنج وغم کااظہار اور اسے پشتونوں کی جاری نسل کشی سے تعبیر کرتے کہا گیا کہ عرصہ دراز سے پشتون مترقی سیاسی کارکن علم وادب ہنر کے حامل افراد کو چن چن کر قتل کیا جارہاہے گیلا من وزیر کا قتل بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے گیلا من وزیر کی قومی وطنی ادب وزبان کے میدان میں گرانقدر خدمات سر انجام دینے پر خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ پشتون مترقی قوم دوست ملت پال جماعتوں عوامی نیشنل پارٹی پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی اور نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے زیر اہتمام جمعہ 12 جولائی کو تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز میں غائبانہ نماز جنازہ جبکہ ضلع کوئٹہ میں جمعہ 12جولائی 5بجے میٹروپولیٹن سبزہ زار میں گیلہ من وزیر کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کیا جائیگا ۔
اس سلسلے میںکوئٹہ کے تمام غیور اولس سے نماز جنازہ میں شرکت کی اپیل کی گئی۔
عوامی نیشنل پارٹی کے بلوچستان دفتر باچاخان مرکز سے جاری کردہ بیان میں ملکی دارالحکومت میں سرعام گیلا من وزیر پر جان لیوا حملہ کرنیوالوں کا اب تک گرفتار نہ ہونا بہت سے سوالوں کو جنم دیتا ہے ان کے قتل سے پشتون مزاحمتی ادب ایک روشن ستارے سے محروم ہوگیا۔