دنیا بھر میں کرونا وائرس لاک ڈاو¿ن کی وجہ سے معاشی زوال جاری ہے، حکومتیں گھبرائی ہوئی ہیں اور عام لوگوں کی جمع پونجی ختم ہو رہی ہے۔ لیکن اس کے برعکس ارب پتی افراد کی دولت میں غیر معمولی اضافہ ہو رہا ہے۔
امریکی تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز کے مطابق گزشتہ دس ہفتوں کے دوران ارب پتی افراد کی دولت میں 485 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔ اس عرصے میں امریکی ارب پتی افراد کی فہرست میں 16 ناموں کا اضافہ بھی ہوا ہے۔
اس سے پہلے فوربس نے سات اپریل کو ارب پتی افراد سے متعلق اپنی سالانہ رپورٹ جاری کی تھی۔ اس میں کہا گیا تھا کہ ایک سال پہلے امریکی ارب پتی افراد کی مجموعی دولت 3111 ارب ڈالر تھی جو کم ہو کر 2948 ارب ڈالر رہ گئی ہے۔ اس طرح ایک سال میں 164 ارب ڈالر کی کمی ہوئی تھی۔
لیکن 18 مارچ سے 28 مئی کے دوران نہ صرف وہ خسارہ ختم ہوا بلکہ مجموعی دولت بڑھ کر 3439 ارب ڈالرز تک پہنچ گئی۔ یعنی دس ہفتوں میں لگ بھگ پانچ کھرب ڈالر کا اضافہ ہو گیا۔
سب سے زیادہ فائدے میں ٹیکنالوجی کمپنیوں کے مالکان رہے ہیں۔ صرف ایمیزون اور فیس بک کے بانیوں کی دولت مجموعی طور پر 63 ارب ڈالر بڑھی ہے۔ اس کی بڑی وجہ حصص بازاروں میں ان دونوں کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت بلند ہونا ہے۔ ایمیزون کے شیئر کی قیمت 42 فیصد اور فیس بک کی 53 فیصد بڑھی ہے۔
فوربس کے مطابق دولت مندوں کی عالمی فہرست میں یکم جون کو ایمیزون کے مالک جیف بیزوس 148 ارب ڈالر کے ساتھ پہلے نمبر پر تھے۔ بل گیٹس 108 ارب ڈالر کے ساتھ دوسرے، فرانس کا برنارڈ آرنالٹ خاندان 102 ارب ڈالر کے ساتھ تیسرے اور فیس بک کے مالک مارک زکربرگ 85 ارب ڈالر کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس دوران امریکہ میں 4 کروڑ سے زیادہ افراد نے حکومت کو مطلع کیا ہے کہ وہ ذریعہ ا?مدن سے محروم ہو چکے ہیں اس لیے ان کی مدد کی جائے۔ معاشی ماہرین کا خیال ہے کہ مزید لاکھوں افراد بیروزگار ہوئے ہیں جن کے پاس قانونی دستاویزات نہیں یا وہ بیروزگاری الاو¿نس کے اہل نہیں۔