بلوچستان میں اشتہارات کی غیر منصفانہ تقسیم سے حقیقی اخبارات عالم ِنزح میں

0
123

بلوچستان میں اشتہارات کی غیر منصفانہ تقسیم سے حقیقی اخبارات عالم ِنزح ہیں جبکہ پرحکومت و پرواسٹیبلشمنٹ سمیت ڈمی اخبارات پھل پھول رہے ہیں۔

اس سلسلے میں بلوچستان یونین آف جرنلسٹس نے 92 اخبار کی کوئٹہ سمیت پشاور اور ملتان سے اشاعت کے خاتمے اور بیک جنبش قلم میڈیا ورکرز کی برطرفی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کروڑوں روپے اشتہارات لینے والے میڈیا مالکان کے خلاف احتجاج کا رستہ اختیار کیا جائے گا، صرف کوئٹہ سے اخبار کی بندش سے درجن سے زائد میڈیا ورکرز کے گھروں کے چولہے بجھ جائیں گے۔

بلوچستان یونین آف جرنلسٹس نے 92 اخبار کی بندش کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومت میڈیا ورکرز کے حقوق کا تحفظ کریں، کروڑوں روپے کے اشتہارات لینے والے ادارے وجہ بتانے کی زحمت بھی گوارا نہیں کرتے اور بغیر کسی معقول وجہ کے اداروں کے دفاتر بند کر دئیے جاتے ہیں، بلوچستان میں پہلے ہی روزگار کے مواقع ناپید ہیں، صرف کوئٹہ سے اخبار کی بندش سے درجن سے زائد میڈیا ورکرز کے گھروں کے چولہے بجھ جائیں گے۔

بلوچستان یونین آف جرنلسٹس نے کہا ہے کہ محکمہ اطلاعات بلوچستان کے شعبہ اشتہارات میں اشتہارات کی غیر منصفانہ تقسیم حقیقی اخبارات کے زوال کی ایک وجہ ہے، انتہائی افسوسناک امر یہ ہے کہ حکومت میڈیا مالکان کو اشتہارات کی مد میں کروڑوں روپے کی خطیر رقم جاری کرتی ہے لیکن میڈیا ورکرز اس کے ثمرات سے محروم ہے، بلوچستان میں بھی اشتہارات کی بندربانٹ سے حقیقی اخبارات بند جبکہ ڈمی اخبارات پھل پھول رہے ہیں، وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی اشتہارات کی غیر منصفانہ تقسیم کا نوٹس لیں۔

بی یو جے نے اپنے بیان میں واضح کیا ہے کہ 92 اخبار کی کوئٹہ سمیت ملک کے تین بڑے شہروں میں بندش کے خلاف شدید احتجاج کیا جائے گا۔ اس احتجاج کا مقصد صحافیوں اور میڈیا اداروں کی آزادی پر حملے کے خلاف آواز بلند کرنا ہے۔ حکومت اس صورتحال کا فوری نوٹس لے اور اخبارات کی بندش کو ختم کرے تاکہ صحافی آزادانہ طور پر اپنے فرائض انجام دے سکیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here