اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرت نے بتایا ہے یمن کے ساحلی علاقے میں تارکین وطن کی ایک کشتی ڈوب گئی، جس کے نتیجے میں تقریباً پچاس افراد ہلاک ہو گئے۔ اس کشتی پر دو سو ساٹھ سے زائد تارکین وطن سوار تھے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرت (آئی او ایم) نے اپنے ایکس ہینڈل پر لکھا کہ یمن کی ساحلی حدود میں ایک کشتی ڈوب گئی، جس کی وجہ سے درجنوں افراد ڈوب کر ہلاک ہو گئے۔
اس بیان کے مطابق ایک سو چالیس افراد لاپتہ ہیں جبکہ اکہتر کو بچا لیا گیا۔ یہ واقعہ پیر کے دن رونما ہوا۔ انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن نے اس کشتی میں سوار افراد کی قومیتوں کے بارے میں کوئی تفصیل جاری نہیں کی۔
ایکس پر اس بیان کے کچھ گھنٹوں بعد آئی او ایم نے کہا کہ انچاس افراد کی لاشیں مل چکی ہیں۔ خدشہ ہے کہ لاپتہ ہونے والوں میں زیادہ تر افراد ڈوب کر ہلاک ہو چکے ہوں گے۔
تنازعات، قدرتی آفات یا خراب معاشی حالات سے فرار کی خاطر ہر سال ہزاروں افراد قرن افریقہ سے بحیرہ احمر کے راستے امیر خلیجی ممالک جانے کی کوشش کرتے ہیں۔ لیکن بہت سے مہاجرین سمندری لہروں کی نذر ہو جاتے ہیں۔
اپریل میں جبوتی کے ساحل کے قریب بھی دو کشتیاں ڈوب گئی تھیں اور ان پر سوار درجنوں افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ آئی او ایم کے مطابق سن دو ہزار چودہ سے سن دو ہزار تیئیس تک اس مائیگریشن روٹ پر ہلاک ہونے والوں کی تعداد کم از کم بھی ساڑھے تیرہ سو کے لگ بھگ بنتی ہے۔
اقوام متحدہ کی اس ایجنسی کے مطابق سن 2023 میں اس سمندری راستے میں کم از کم سات سو افراد مارے گئے جبکہ ایک سو پانچ لاپتہ ہوئے۔ آئی او ایم نے بتایا ہے کہ اس تازہ حادثے کے متاثرین کو فوری طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔