دکی، زامران اور سبی میں 4 حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں ،بی ایل اے

0
66

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں دکی، زامران اور سبی میں چار حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے دکی، زامران اور سبی میں چار مختلف کارروائیوں میں بلوچ وسائل کی لوٹ مار میں ملوث ٹرکوں، قابض فوج کی نصب کردہ جاسوس کیمرے، مواصلاتی ٹاور اور قابض فوج کے پوسٹ کو نشانہ بنایا۔

انہوں نے کہا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے گذشتہ شب دکی کے علاقے سنجاوی پاسرہ تنگی کے قریب بلوچ وسائل کی لوٹ مار میں ملوث ٹرکوں کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ بلوچستان سے پنجاب کوئلہ لیجارہے تھے۔ حملے میں سرمچاروں نے چھ ٹرکوں کو نذرآتش کردیا۔

بیان میں کہا گیا کہ ہم دشمن کے زرخرید مقامی کاسہ لیسوں کو یہ تنبیہہ کرچکے ہیں کہ اگر وہ بلوچ سرمچاروں و بلوچ قومی مفادات کیخلاف دشمن کے ساتھ صف بند ہوئے تو ان پر شدید نوعیت کے حملے کیئے جائینگے۔

جیئند بلوچ نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے گذشتہ شب زامران کے علاقے آرچن کور میں قابض پاکستانی فوج کی جانب سے نصب کیئے گئے کیمرے کو کارروائی میں تباہ کردیا۔

دریں اثناء ایک اور کارروائی میں سرمچاروں نے زامران کے علاقے دشتک کے مقام پر قابض فوج کی جانب سے انٹرنیٹ مواصلات کیلئے نصب ٹاور کو دھماکہ خیز مواد نصب کرکے تباہ کردیا۔

انیوں نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے آج سبی کے علاقے کرمووڈھ میں قابض پاکستانی فوج کے ایک پوسٹ کو حملے میں نشانہ بنایا، سنائپر حملے کے بعد سرمچاروں نے بھاری ہتھیاروں سے دشمن پر حملہ کیا۔ حملے میں کم از کم دو دشمن اہلکار زخمی ہوگئے۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچ لبریشن آرمی مذکورہ چاروں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ آزاد وطن کے حصول تک قابض پاکستانی فوج اور اس کے شراکت داروں پر ہمارے حملے جاری رہینگے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here