بلوچ آزادی پسنداور بلوچستان لبریشن فرنٹ کے رہنماڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ”ٹوئٹر“ پر اپنے دو تازہ ترین ٹوئٹ میں کہا ہے کہ پاکستان نے 28 مئی 1998 کو راسکوہ بلوچستان میں جوہری تجربات کیے۔
انہوں نے کہا کہ ایٹمی تابکاری کے باعث علاقے کے رہائشیوں کی زندگیاں ہمیشہ کے لئے متاثر ہیں۔ جلد اور معدے کی بیماریاں عام ہیں۔ پانی آلودہ ہے۔ یہ آزمائش بلوچوں اور ان کے ماحولیات کو تباہ کرنے کے لئے کیا گیا تھا۔
ٹویٹ میں انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان حکومت کا کٹھ پتلی وزیر ظہور بلیدی اور سمیر سبزل اور دیگر جو آئی ایس آئی کی سرپرستی میں کام کرتے ہیں، ڈنک کیچ میں گھر پر حملے کے قاتل ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کو ان کے خلاف نوٹس لینا چاہئے۔
واضع رہے کہ گذشتہ دنوں تربت کے علاقے ڈنک میں ریاستی حمایت یافتہ ایک مسلح گروہ نے ایک گھر میں گھس کر ڈکیتی کی ،جہاں مزاحمت پر انہوں نے ایک خاتون پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں خاتون موقع پر جاں بحق ہوگئی جبکہ اس کی چارسالہ بچی شدید زخمی ہوگئی تھی۔