بلوچستان کے ضلع خضدار کے تحصیل وڈھ سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں 2افراد کی جبری گمشدگی کیخلاف اہل خانہ اور علاقہ مکینوں نے کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر دھرنا دیکر احتجاجاً بند کردیا ہے ۔
احتجاج اور دھرنے کے باعث قومی شاہراہ گزشتہ رات 12 بجے سے بند ہے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ کونسلر سلطان رئیسانی اور جمال مینگل کو گزشتہ شام اغوا کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کوئی تعاون نہیں کررہی جس کے باعث مغویوں کی بازیابی تک شاہراہ بند رہے گی۔
دھرنے کے باعث قومی شاہراہ پر ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی اور سیکڑوں گاڑیاں پھنس گئیں، درجنوں مسافر بسیں بھی خضدار میں روک لی گئیں جس کے باعث مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پچھلے 22 گھنٹوں سے تاحال بند ہے جس کی وجہ سے مسافر خاص کر خواتین بچے بوڑھے اور مریضوں کی کوئی پرسان حال نہیں ۔
کئی کلومیٹر طویل کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ، پچھلے 22 گھنٹوں سے مسافر بھوک پیاس کی وجہ سے تشویشناک حالت میں مبتلا ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مسافروں کے پاس نہ کھانے کو کچھ ہے اور نہ ہی کچھ پینے کو ان میں ایسے بہت سے مریض بھی شامل ہیں جو کے علاج کے نیت سے کراچی جارہے تھے ۔
مسافروں نے انتظامیہ سے گزارش کی کہ جلد سے جلد مظاہرین سے مذاکرات کر کے کوئٹہ کراچی قومی شاہرا کی ٹریفک کی روانی کو جلد سے جلد بحال کریں تاکہ مزید مسافر خوار ہونے سے بچ سکیں۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کوئی تعاون نہیں کررہی، مغویوں کی بازیابی تک شاہراہ بلاک رہے گی۔