سوڈان میں لوگ وحشیانہ تشدد کی آگ میں پھنسے ہوئے ہیں، اقوام متحدہ

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

سوڈان سے متعلق اقوام متحدہ کی انسانی ہمدردی کی رابطہ کار کلیمینٹائن نکویتا سلامی نے بدھ کے روز کہا کہ سوڈان میں لوگ وحشیانہ تشدد کی آگ میں پھنسے ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ کی انسانی ہمدردی کی رابطہ کار کاکہنا ہے کہ بارشوں کا موسم قریب آتے ہی باشندوں کو قحط کا شدید خطرہ لاحق ہے۔ فوج اور نیم فوجی دستوں کے درمیان تشدد کے سبب امداد پہنچانے کا کام مشکل ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قحط عنقریب ہے، بیماریوں نے بھی گھیرا ڈال لیا ہے۔ لڑائی میں شدت آ رہی ہے اور اس کا کوئی خاتمہ نظر نہیں آ رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ لاپرواہی کے ساتھ خوفناک قسم کے مظالم عام ہوتے جا رہے ہیں۔ جنسی تشدد، ٹارچر اور نسلی طور پر محرک تشدد کی رپورٹیں بھی سامنے آ رہی ہیں۔

انہوں نے خبردار کیا کہ آنے والے بارشوں کے موسم اور امداد کی بندش کی وجہ سے 40 لاکھ سے زائد افراد کو قحط کا شدید خطرہ لاحق ہے۔

اپریل 2023 میں سوڈانی فوج اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے درمیان تنازعہ شروع ہوا اور دونوں آپس میں لڑ پڑے۔ اس کے بعد سے اب تک ہزاروں افراد ہلاک اور تقریباً 9 ملین بے گھر ہو چکے ہیں۔

اب یہ لڑائی پورے ملک میں پھیل چکی ہے، خاص طور پر مغربی دارفور جیسے علاقوں میں۔

Share This Article
Leave a Comment