بلوچ طلبا کی جبری گمشدگیوں کیخلاف پنجاب بھر میں احتجاج

0
84

پاکستان کے صوبہ پنجاب میں بلوچ طلبا کی جبری گمشدگیوں کیخلاف پنجاب بھر کے تعلیمی اداروں میں طلبا کی جانب سے کلاسز کا بائیکاٹ کیا گیا۔

پنجاب کے تعلیمی اداروں میں قائم بلوچ طلباءکونسلز نے انسانی حقوق کے کارکنوں کے ہمراہ بلوچ طلبہ کی جبری گمشدگیوں کے خلاف اپنی مہم کے دوران احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھا۔

ہفتہ بھر جاری رہنے والی اس مہم کا آغاز گزشتہ دنوں پمفلٹنگ مہم کے ساتھ ہوا، جس میں بلوچ طلبا کو ہراساں کیے جانے اور جبری گمشدگیوں کے بارے میں آگاہی فراہم کی گئی۔

اسلام آباد میں طلبا نے فیروز بلوچ اور احمد خان کے طویل جبری گمشدگی کے خلاف ہفتے کے روز ایک ریلی نکالی اور اسلام آباد نیشنل پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

گزشتہ روز لاہور میں بلوچ طلبا اور انکے ہمراہ شامل دیگر طلبا نے احتجاجی ہفتہ مہم کے تحت اپنے کلاسز کا بائیکاٹ کرتے ہوئے جامعہ کے احاطے میں پرامن ریلی نکالی۔

بلوچ کونسلز پنجاب کی جانب سے احتجاجی ہفتے کے دوران احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

طلبا کا مطالبہ ہے کہ پنجاب میں بلوچستان سے آنے والے طلبا کی ریشنل پروفائلنگ بند کرکے جبری گمشدگیوں کا خاتمہ کیا جائے اور لاپتہ فیروز بلوچ اور احمد خان بلوچ کو منظرعام پر لاکر انکی فوری بازیابی کو یقینی بنایا جائے۔

پنجاب مظاہروں میں بلوچ طلبا کے ہمراہ دیگر صوبوں کے طالب علم اور انسانی حقوق کے کارکن بھی شریک ہوئے۔

ہفتہ احتجاجی مہم کے تحت بلوچ کونسل پنجاب نے طلبا سمیت تمام طبقہ فکر کے لوگوں سے درخواست کی ہے کہ وہ سوشل میڈیا کے ویب سائٹ ایکس پر جاری انکے مہم اور سوشل میڈیا کیمپئن میں انکے ساتھ دیتے ہوئے لاپتہ طلبا کی بازیابی کا مطالبہ کریں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here