شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا کے مطابق شمالی کوریا کی کابینہ کے ایک وزیر کی قیادت میں ایک سرکاری وفد ان دنوں تہران کے دورے پر ہے۔ اسی وفد نے اس ماہ کے اوائل میں ماسکو کا دورہ بھی کیا تھا۔
شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے سی این اے نے بدھ کے روز بتایا کہ درالحکومت پیانگ یانگ کا ایک اعلیٰ سطحی اقتصادی وفد کابینہ وزیر یون جونگ ہو کی قیادت میں ان دنوں تہران کے دورے پر ہے۔
اس غیر معمولی دورے کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تعاون میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ان دونوں کے ممالک کے مابین خفیہ فوجی تعلقات بھی قائم ہیں۔
اس اعلیٰ سطحی دورے کی قیادت غیر ملکی اقتصادی تعلقات کے وزیر یون جونگ ہو کر رہے ہیں۔ کے سی این اے کے مطابق انہوں نے روس کے ساتھ پیانگ یانگ کے مابین مختلف میدانوں میں بڑھتے ہوئے تبادلے میں سرگرم کردار ادا کیا ہے اور اس ماہ کے اوائل میں ماسکو کا دورہ کرنے والے ایک وفدکی قیادت بھی کی تھی۔
کے سی این اے نے تفصیلات بتائے بغیر صرف یہ بتایا ہے کہ وفد پیر کو ایران کے دورے پر روانہ ہوا تھا۔
تہران کا یہ دورہ ایسے وقت ہو رہا ہے، جب پیانگ یانگ ماسکو کے ساتھ اپنے فوجی تعلقات کو مضبوط کر رہا ہے۔
جنوبی کوریا کا دعویٰ ہے کہ شمالی کوریا نے یوکرین جنگ کے لیے روس کو تقریباً سات ہزار کنٹینر بھیجے ہیں۔ یہ مبینہ طور پر شمالی کوریا کے مجوزہ جاسوس سیٹیلائٹ کے لیے ماسکو کی تکنیکی مدد کے بدلے میں بھیجے گئے ہیں۔
شمالی کوریا اور روس دونوں نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔