ایران واسرائیل تنازع پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بغیر کسی نتیجے کے اختتام پذیر ہوگیا۔
اسرائیل کی درخواست پرطلب کردہ اتوار 14 اپریل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس کسی نتیجہ کے بغیر رہا۔
دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کو امن کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔
اسرائیل نے ایران کی جانب سے تین سو سے زائد ڈرون اور میزائل حملوں کے تناظر میں ہنگامی اجلاس طلب کیا تھا۔
اس موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیریش نے تمام ممالک کو خبر دار کیا کہ ایران کے خلاف انتقامی کارروائیوں سے خطے میں کشیدگی میں مزید اضافہ نہ کریں۔
انہوں نے اسرائیل پر ایران کے حملے اور دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کی بھی مذمت کی اور کہا کہ اقو ام متحدہ کا چارٹر کسی بھی ریاست کی علاقائی سالمیت کے خلاف طاقت کے استعمال کو روکتا ہے۔
انہوں نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، مشرق وسطیٰ تباہی کے دہانے پر ہے اور خطے کو تباہ کن جنگ کے خطرے کا سامنا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ کشیدگی کو کم کیا جائے اور زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہر ہ کیا جائے۔
گوٹیریش نے کہا،نہ تو خطہ اور نہ ہی دنیا مزید جنگ کی متحمل ہو سکتی ہے اور اب تباہی کے دہانے سے پیچھے ہٹ جانے کا وقت آگیا ہے۔
ایران کا کہنا تھا کہ اس نے یہ حملہ دمشق میں اس کے سفارت خانے پر ہونے والے حملے کے جواب میں کیا۔
اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر امیر سعید ایراوانی نے کہا، اسلامی جمہوریہ ایران اپنے دفاع کا بنیادی حق استعمال کر رہا ہے۔
ایرانی سفیر کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل بین الاقوامی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے کا اپنا فرض نبھانے میں ناکام رہی ہے۔ اس لیے تہران کے پاس جواب دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔ ان کا ملک کشیدگی یا جنگ نہیں چاہتا لیکن کسی بھی خطرے یا جارحیت کا جواب دے گا۔
ایران کا مزید کہنا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ سلامتی کونسل اپنی ذمہ داری نبھائے اور بین الاقوامی امن و سلامتی کو درپیش حقیقی خطرے سے نمٹے۔
اس موقع پراقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر گیلاد ایردان نے ایران پر بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کا الزام لگایا۔
انہوں نے سلامتی کونسل کے اراکین سے ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنے اور پاسداران اسلامی انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے عالمی اسپانسر ایران نے خطے اور دنیا کو عدم استحکام سے دوچار کرنے والے کے طورپر اپنا اصل چہرہ بے نقاب کر دیا ہے۔ لہذا سلامتی کونسل اسلامی جمہوریہ ایران کے پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دے اور قبل اس کے کہ بہت تاخیر ہوجائے ایران پر تمام ممکنہ پابندیاں عائد کرے۔