تنخواہوں کی عدم ادائیگی: بلوچستان یونیورسٹی ملازمین واساتذہ کا احتجاجی کیمپ قائم

ایڈمن
ایڈمن
4 Min Read

بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں بلوچستان یونیورسٹی کے ملازمین اوراساتذہ نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کیخلاف احتجاجی کیمپ قائم کرلیا۔

جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کے زیر اہتمام جامعہ بلوچستان و ریسرچ سینٹرز کے اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین کی تین مہینوں کی تنخواہوں اور پنشنز کی و ماہ نومبر 2023 کی مکمل تنخواہ کی عدم فراہمی اور ریسرچ سینٹرز کے اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین کو سالانہ بجٹ میں اعلان شدہ 35 فیصد اور ہائوس ریکوزیشن کی عدم ادائیگی اور جامعہ بلوچستان کی مالی بحران کے مستقل حل کےلئے جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ پر روزہ میں بھی احتجاجی کیمپ لگایا گیا ۔

کیمپ میں سینکڑوں اساتذہ کرام،آفیسران اور ملازمین نے شرکت کی اور جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ سے سریاب روڈ اڈہ چو ک تک احتجاجی ریلی نکالی جس میں مظاہرین نے اپنے جائز اور بنیادی حق ماہانہ تنخواہوں اور پنشن کے لئے زبردست نعرے بازی کی۔

آخر میں احتجاجی ریلی ایک بڑے احتجاجی جلسے میں تبدیل ھوئی جس کی صدارت فپواسا و اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ نے کی احتجاجی جلسے اظہار یکجہتی کیلئے بی این پی(مینگل) کے مرکزی ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر و کوئٹہ ضلع کے صدر غلام نبی مری، ڈپٹی ضلع سیکرٹری علی احمد قمبرانی نے وفد کے ہمراہ شرکت کی۔

احتجاجی جلسے سے پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، غلام نبی مری، شاہ علی بگٹی،، نذیر احمد لہڑی، فریدخان اچکزئی، نعمت اللہ کاکڑ، گل جان کاکڑ، اور محبوب شاھ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ بلوچستان معدنی و دیگر وسائل سے مالا مال ہونے کے باوجود اس کے اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین کو بنیادی و آئینی حق ماہانہ تنخواہوں اور پنشن سے محروم رکھے گئے ہیں جو کسی بھی صورت ایک ایسے صوبے کےلئے جھاں پہلے ہی تنگ دستی و بیروزگاری کی وجہ سے نوجوانوں میں مایوسی پھلی ھوئی ہیں وہاں انکے اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین تنخواہوں و پینشنز کی عدم فراہمی کے خلاف سراپا احتجاج ھو یہ ریاست کے لئے نیک شگون نہیں ہے۔

مقررین نے کہا کہ کہ ھوشربا مہنگائی میں اساتذہ کرام اور ملازمین انتہائی مشکل میں مبتلا ہیں۔

مقررین نے کہاکہ کہ ایک طرف جامعہ کے ملازمین کو ماہانہ تنخواہوں اور پنشن نہیں دی گئی جبکہ دوسری طرف سابقہ نااہل مسلط وائس چانسلر نے جاتے جاتے درجنوں من پسند افراد کو کنٹریکٹ پر تعینات کئے اور ریٹائرڈ افراد کو بھی غیر قانونی طور پر ایکسٹینشن دیا۔

مقررین نے فلاحی اور سماجی اداروں سے پرزور اپیل کیا کہ خدارا جامعہ بلوچستان کے ملازمین کےلئے فوری طور پر راشن، زکواۃ و خیرات کا بندوبست کرے کیونکہ بلوچستان ومرکزی حکومت مالی بحران کا مستقل حل نکالنے اور تین مہینوں کی تنخواہوں اور پنشنز کی ادائیگی میں مکمل طور پر ناکام رہے ہیں۔

مقررین نے تمام سیاسی جماعتوں، طلباءتنظیموں اور سول سوسائٹی سے اپیل کیا کہ وہ اگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کریں اور مرکزی و بلوچستان حکومت و ایچ ای سی کو مجبور کریں کہ وہ جامعہ بلوچستان سمیت دیگر جامعات کو درپیش مالی بحران کا مستقل حل نکالے۔

مقررین نے اعلان کیا کہ بروز جمعہ مبارک چوتھےروزے کو بھی جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ کے سامنے تنخواہوں اور پنشنز کےلئے کیمپ لگایا جائے گا اورتمام اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین سے بھرپور انداز میں شرکت کی اپیل کی۔

Share This Article
Leave a Comment