چاغی کے رہائشی حاجی عبدالخالق نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کے رہنماءسابق رکن قومی اسمبلی عمر گورگیج میری زمین پر زبردستی قبضہ کرنا چاہتا ہے مجھے انصاف فراہم کی جائے میں نے کبھی بھی ان پر زمین نہیں بھیجی لیکن اب وہ زبردستی مجھ سے میری زمین قبضہ کرنا چاہتا ہے مجھے انصاف دلائی جائے۔
حاجی عبدالخالق کا مزید کہنا تھا کہ میں نوکنڈی ضلع چاغی کا رہائشی ہوں اور ایک بارڈر کے علاقہ تالاب میں رہتا ہوں جہاں میرے آبا واجداد رہائش پذیر تھے ہم بھی آباد ہیں یہ ہماری اراضیات تالاب نوکنڈی ضلع چاغی میں موجود ہیں جس کا ریکارڈ میرے پاس 1963-64کا موجود ہے مذکورہ اراضیا ت جن کا رقبہ تقریباً 421ہیکڑ ہے جو کہ 10حصوں میں تقسیم ہے اور اس میراحصہ قوم سمالزئی اور دو الگ الگ حصے میری ملکیت ہے جس کا ریکارڈ میں پیش کرسکتا ہوں ۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ 2010کا ریکارڈ انتقال بھی ہے اس کے بعد عمر گورگیج نے ہماری اراضیات پر قبضہ کیا ہے اور جب ہم نے جرگہ کی شکل میں ان سے رابطہ کیا تو وہ کہتا ہے کہ میں نے خریدا ہے حالانکہ میں نے کبھی بھی اپنی زمین فروخت نہیں کی ہے اور نہ ہی ان کے پاس خریدنے کا ریکارڈ موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمر گورگیج کہتا ہے کہ میں نے 1998میں خریدی تھی جو کہ مجھے کریم بخش پٹواری نے دی تھی جبکہ میرے پاس 2010کا ریکارڈ ہے جو ہماری قوم کے نام سے درج انتقال ہے لہٰذا میں چیف جسٹس بلو چستان ہائیکورٹ سے اپیل کرتا ہوں کہ مجھے انصاف دلائی جائے اور میری زمین پر قبضہ ختم کی جائے۔