بساک زیر اہتمام مختلف شہروں میں بلوچ ثقافتی دن پرتقریبات کا انعقاد

0
97

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی (بساک) کے زیر اہتمام 2 مارچ بلوچ ثقافتی دن کی مناسبت سے نصیرآباد ٹیپول میں صباءلٹریری فیسٹول کا انعقاد کیا گیا۔

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے تحت صباءلٹریری فیسٹول کے علاوہ بلوچ ثقافتی دن کی مناسبت سے راڑہ شم کوہ سلیمان، شال، خاران، تربت، اوتھل، ڈی جی خان، ملیر اور تونسہ میں بھی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

تقاریب میں بلوچ ثقافت کے حوالے سے مختلف سگمنٹس شامل تھے۔

صباءلٹریری فیسٹول نصیرآباد میں تنظیم کے چیئرمین سنگت شبیر بلوچ اور مرکزی ترجمان عزیر بلوچ بطور مہمان خاص شریک تھے۔

فیسٹیول میں مختلف سیگمنٹس شامل کیے گئے تھے جس میں راجی سوت (بلوچ قومی ترانہ) بلوچ ثقافت کے متعلق تقاریر، پمفلٹ، پینل ڈسکشن، ڈرامہ، ٹیبلو، بلوچی حال احوال، دو چاپی، آرٹس ایگزیبیشن، کتب میلہ سمیت میوزیکل پروگرام بھی شامل تھے۔

پروگرام بلوچ قومی ترانے (راجی سوت) کے ساتھ شروع کیا گیا جس میں شگفتہ بلوچ اور ماہ وش نے بلوچی ترانا پیش کیا، اور پھر تنظیم کی جانب سے لکھا گیا پمفلٹ پڑھنے کے بعد بچوں کی جانب سے بلوچ اتحاد کے حوالے سے بنایا گیا ۔

ٹیبلو پیش کرنے کے ساتھ خواتین کی تعلیم پر ڈرامہ بھی پیش کیا گیا۔

پروگرام میں مولا بخش جمالی، چیئرمین شبیر بلوچ اور ڈاکٹر صبیحہ بلوچ نے مختلف موضوعات پر تقاریر کیں۔

پروگرام میں دو پینل ڈسکیشن شامل تھے، ”ثقافت اور بلوچ ثقافت“ جس کے مہمان رحیم سید اور موڈیریٹر عزیر بلوچ تھے، دوسرا ”بلوچ ثقافت میں زبان کی اہمیت“ پر تھا جس میں عباس حسن اور ساحر اسحاق شامل تھے۔

پروگرام میں بلوچی حال احوال اور دو چاپی کے ساتھ کتب میلے کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں مختلف کتابوں کے ساتھ تنظیم کی جانب سے شائع کیا گیا کتابچہ ”ماتی زبان“ شامل تھے۔

پروگرام میں شرکاءاور مہمانوں نے بلوچ ثقافت پر بات کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ثقافت صرف مٹیریل شئے نہیں بلکہ نن مٹیریل بھی ہے جس میں زبان، نفسیات، تاریخ اور ادب بھی شامل ہیں، اس لیے ہمیں بحیثیت قوم بلوچ کو نا صرف اپنی ظاہری ثقافت بلکہ اپنے ثقافتی فلسفے کو بھی محفوظ کرنا ہے جس کی وجہ سے بلوچ قوم اور قوم پرستی آج تک زندہ ہے۔ بلوچ تاریخ بلوچیت کی داستانوں سے بھری ہے جس کے بنیاد پر بلوچوں نے زندگی کی ہے۔ تقریب کے تمام سگمنٹس کے اختتام کے بعد آخری سگمنٹ موسیقی پر مشتمل تھا جس میں نوشین قمبرانی، خالق فرہاد اور لیاقت مراد پارکوئی نے حصہ لیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here