بحرہ بلوچ میں محکمہ فشریز کی زیر سرپرستی میں ٹرالرمافیا کی غیر قانونی فشنگ کا دھندہ عروج پر ہے ۔
علاقائی ذر ائع کے مطابق ضلع گوادر کے ساحلی شہر پسنی میں جبل ذرین کے ساحل کنارے ٹرالروں کی یلغار ہے جو دیدہ دلیری سے ٹرالنگ کرتے ہوئے سمندری حیات کی نسل کشی کر رہے ہیں جبکہ محکمہ فشریز اور تدارک کرنے والے ادارے روک تھام میں مکمل ناکام دکھائی دیتے ہیں۔
جبکہ دوسری طرف محکمہ فشریز نے خراب موسم کے باعث مقامی ماہی گیروں کو شکار میں جانے کو منع کر دیا اور غیر قانونی شکار کرنے والے ٹرالروں کو کھلی چھوٹ ہے جو دن کی روشنی میں سمندر کو تاراج کرتے نظر آتے ہیں جس سے مقامی ماہیگیر نان شبینہ کے محتاج ہو گئے ہیں۔
لوگوں نے جبل ذرین پر ساحل کنارے سے ٹرالروں کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کر دی ہے جنہیں کنارے میں ٹرالنگ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ محکمہ فشریز اس متعلق کارروائی کرنے میں ناکام نظر آتا ہے جبکہ ٹرالر مافیا وقتاً فوقتاً مقامی ماہی گیروں پر حملہ آور ہو کر ان کی جال کاٹ کر انھیں لاکھوں کا نقصان بھی دے دیتے ہیں مقامی ماہی گیروں نے حکام بالا سے اپیل کی ہے کہ ٹرالروں کی روک تھام کے لیے اقدامات کی جائے۔