دنیا کی 40 فیصد آبادی کو اپنی زبان میں تعلیم تک رسائی نہیں، یونیسکو

0
175

اقوامِ متحدہ کے ادارے یونیسکو کا کہنا ہے کہ دنیا کی 40 فی صد آبادی کو اپنی مادری زبان میں تعلیم تک رسائی حاصل نہیں اور بعض خطوں میں یہ شرح دگنی ہے۔

ہر سال 21 فروری کو مادری زبانوں کے عالمی دن کے موقعے پر یونیسکو کا کہنا ہے کہ مختلف زبانوں اور ثقافتوں کے حامل معاشرے اپنے لسانی ورثے کو محفوظ کر کے ہی برقرار رہ سکتے ہیں۔

تاہم یونیسکو نے مادری زبانوں کے دن سے متعلق اپنے پیغام میں کہا ہے کہ دنیا میں زبانوں کے خاتمے کے باعث ثقافتی تنوع خطرے میں ہے۔

عالمی ادارے کے مطابق اس وقت دنیا کی 40 فی صد آبادی کو اپنی مادری زبان میں تعلیم تک رسائی حاصل نہیں جب کہ کئی خطوں میں یہ شرح 90 فی صد تک بھی پہنچ چکی ہے۔

تحقیق سے مادری زبان میں تعلیم کی افادیت ثابت ہو چکی ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی تسلیم کیا گیا ہے کہ مادری زبان میں تعلیم سے بچوں میں خود اعتمادی اور تخلیقی انداز میں سوچنے سمجھنے کی صلاحیت بھی پیدا ہوتی ہے۔

تاہم دوسری جانب مقامی زبانوں کا وجود شدید خطرے میں ہیں۔

اقوامِ متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا کی لگ بھگ سات ہزار مقامی زبانوں میں سے ہر دو ہفتے میں ایک زبان ختم ہو رہی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا کی کوئی بھی زبان محض رابطے کا ذریعہ نہیں ہوتی بلکہ اس میں پائے جانے والے منفرد آئیڈیاز، تصورات اور چیزوں کو دیکھنے اور سمجھنے کے مختلف انداز بھی پائے جاتے ہیں۔

اس لیے عین ممکن ہے کہ کسی بات کے اظہار کے لیے کسی ایک زبان میں پایا جانے والا انداز کسی دوسری زبان میں بالکل ملتے جلتے انداز میں سرے سے موجود ہی نہ ہو۔

اس لیے ماہرینِ لسانیات کا کہنا ہے کہ کسی زبان کے ختم ہونے سے انسانوں کے سوچنے سمجھنے کے ایک بڑے ذریعے کا بھی خاتمہ ہو جاتا ہے۔

بعض ماہرین زبانوں کی حفاظت کے لیے ان کی ڈیجیٹائزیشن اور اے آئی جیسے ٹولز کو بھی کار آمد قرار دیتے ہیں۔

تاہم اقوامِ متحدہ کے مطابق دنیا کی لگ بھگ سات ہزار زبانوں میں سے صرف ایک ہزار تاحال ڈیجٹائز ہو چکی ہیں جب کہ دیگر زبانوں کو ڈیجیٹل دنیا میں محفوظ کرنے کے لیے کوششوں کی ضرورت ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here