غزہ میں جنگ بندی حوالے امریکا نے اقوام متحدہ میں قرارداد پھر ویٹو کردی

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

امریکا نے غزہ میں جنگ بندی اور اسرائیلی جارحیت روکنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد کو تیسری مرتبہ ویٹو کردیا جس پر اتحادیوں نے امریکا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق قرارداد پر ووٹنگ سے قبل امریکا نے معاملے کے حل کے لیے ایک متبادل ڈرافٹ پیش کیا جس میں ’سیزفائر‘ لفظ موجود تھا لیکن فوری طور پر جنگ بندی کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔

حال میں پیش کی گئی سیز فائر کی قرارداد پر الجزائر گزشتہ تین ہفتوں سے کام کررہا تھا جس میں مطالبہ کیا تھا کہ انسانی بنیادوں پر سیز فائر کرتے ہوئے تمام فریقین کا احترام کیا جائے۔

اقوام متحدہ میں فلسطین کے نمائندے ریاض منصور نے امریکا کی جانب سے قرارداد ویٹو کرنے کے عمل کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ یہ عمل انتہائی خطرناک اور غیرذمے دارانہ ہے۔

تاہم اس کے برعکس اقوام متحدہ میں امریکا کی نمائندہ لنڈا تھامس نے قرراداد کو ہی غیرذمے دارانہ قراردیتے ہوئے یرغمال بنائے گئے قیدیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم ایسی قرارداد کی حمایت نہیں کر سکتے جو حساس مذاکراتی عمل کو خطرات سے دوچار کردے۔

سیز فائر کے لیے ووٹنگ کو ویٹو کرنے کے عمل کو چین اور روس کے ساتھ ساتھ امریکا کے اتحادیوں فرانس، سلووینیا اور مالٹا نے بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

امریکا اس سے قبل بھی دو بار اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرچکا ہے۔

Share This Article
Leave a Comment